فیس بک کا لاکھوں پاس ورڈ سادہ ٹیکسٹ میں محفوظ کرنے کا اعتراف
گزشتہ ماہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فیس بک کے عملے کو 60 کروڑ صارفین کے پاس ورڈز تک رسائی حاصل ہے جن کو انکرپٹ کی بجائے سادہ ٹیکسٹ میں محفوظ کیا گیا ہے۔
اب فیس بک نے ہی انکشاف کیا ہے کہ لاکھوں انسٹاگرام پاس ورڈ بھی اسی طرح کے پلین ٹیکسٹ فارمیٹ میں محفوظ کیے گئے ہیں۔
اب کمپنی کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہے کہ اس پاس ورڈز کو اندرونی طور پر کسی غلط مقصد کے لیے تو استعمال نہیں کیا گیا یا کسی کو اس تک رسائی حاصل تو نہیں ہوئی۔
اس کے بعد فیس بک کے پرائیویسی اسکینڈلز کی فہرست میں ایک اور معاملے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
فیس بک نے یہ اعتراف ایک ماہ پرانے بلاگ پوسٹ میں ایک اپ ڈیٹ کے ذریعے کیا جس کا بظاہر مقصد لوگوں کی توجہ اس طرف جانے سے بچانا لگتا ہے۔
تاہم فیس بک ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی کو اب علم ہوا کہ توقعات سے زیادہ انسٹاگرام پاس ورڈز اس طریقے سے محفوظ کیے گئے ہیں۔
فیس بک کا خیال تھا کہ اس مسئلے سے ہزاروں انسٹاگرام صارفین متاثر ہوئے ہیں مگر اب معلوم ہوا ہے کہ یہ تعداد لاکھوں میں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ بات سامنے آئی تھی کہ فیس بک نے غیردانستہ طور پر 15 لاکھ سے زائد صارفین کی ای میل کانٹیکٹس لسٹیں اپ لوڈ کرلی ہیں۔
انسٹاگرام صارفین کے معاملے پر فیس بک نے اپنے بیان میں کہا 'یہ ایسا معاملہ ہے جو پہلے ہی رپورٹ ہوچکا ہے مگر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس طریقے سے توقعات سے زیادہ پاس ورڈز محفوظ کیے گئے ہیں، مگر ابھی تک ان پاس ورڈز کے غلط استعمال کے کوئی شواہد نہیں ملے'۔
تبصرے (1) بند ہیں