بی جے پی رہنما پر نیوز کانفرنس کے دوران جوتے سے حملہ
بی جے پی رہنما پر پارٹی کے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران جوتے سے حملہ کیا گیا۔
حملہ آور جس نے خود کو ڈاکٹر بتایا، کے حملہ کرنے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی۔
حملے کے بعد اسے فوری طور پر سیکیورٹی گارڈز نے پارٹی دفتر سے باہر نکال کر پولیس کے حوالے کردیا۔
بی جے پی رہنما بھوپیندرا یادیو اور جی وی ایل نرسمہا راؤ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس پر ہندوتوا رہنماؤں پر جھوٹے الزامات لگاکر ہتک عزت کا دعویٰ کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: بم دھماکے کے مقدمات کا سامنا کرنے والی پنڈت کو بی جے پی نے ٹکٹ دے دیا
انہوں نے پریس کانفرنس میں سادھوی پراگیا سنگھ ٹھاکر پر لگنے والے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے اسے کانگریس کی سازش قرار دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمراں جماعت بی جے پینے اعلان کیا تھا کہ وہ موجودہ انتخابات میں 2008 کے خونریز بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا کرنے والی امیدوار کو میدان میں اتاریں گے۔
48 سالہ خاتون پنڈت پراگیا سنگھ ٹھاکر ضمانت پر رہا ہیں، جنہیں بم دھماکے کے مقدمات کا سامنا ہے جہاں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ بھوپال شہر سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اپنے ’شکن‘ میزائل کو کتنا پر امن رکھے گا؟
پراگیا سنگھ ٹھاکر قومی سطح پر ہیڈلائنز کا حصہ اس وقت بنی تھیں جب ریاست مہاراشٹرا کے مغربی علاقے میں مالیگاؤں شہر میں ایک مسجد کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
دھماکے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا اور حکام کا کہنا تھا کہ وہ اس حملے کی ماسٹرمائنڈ ہیں۔
پراگیا سنگھ ٹھاکر 2017 میں ضمانت پر رہا ہوئی تھیں، وہ اپنے خلاف ایک الزام سے بری بھی ہوچکی ہیں تاہم دیگر مقدمات میں انہیں اب بھی ٹرائل کا سامنا ہے۔