• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے کے دوران گولی لگنے سے نوجوان ہلاک

شائع April 16, 2019 اپ ڈیٹ April 17, 2019
بھارت میں ٹک ٹاک کے ایک کروڑ 10 لاکھ کے قریب صارفین ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
بھارت میں ٹک ٹاک کے ایک کروڑ 10 لاکھ کے قریب صارفین ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

سوشل ویڈیو کریئیٹنگ اور شیئرنگ ایپلی کیشن ’ٹک ٹاک‘ پر ویڈیو بنانے کے دوران دوست کی جانب سے چلائی گئی گولی لگنے سے 19 سالہ بھارتی نوجوان ہلاک ہوگیا۔

ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بنانے کے دوران نوجوان کی ہلاکت ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب کہ بھارت کی وفاقی حکومت نے ایپل اور گوگل کو اس ایپلی کیشن کو انڈیا میں اپنے اسٹور سے ہٹانے کا حکم دیا۔

بھارتی حکومت نے ایپل اور گوگل کو یہ حکم سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے ایک فیصلے کے بعد دیا۔

سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک کی بھارت میں پابندی سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور کہا کہ اس ایپلی کیشن پر ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

مدراس ہائی کورٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں ہی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ ملک میں ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈنگ پر پابندی لگائی جائے۔

مدراس ہائی کورٹ کے مطابق جو افراد اپریل سے قبل ٹک ٹاک اپنے موبائل میں ڈاؤن لوڈ کرچکے ہیں تو انہیں کچھ نہ کیا جائے، مگر اس ایپلی کیشن کی مزید ڈاؤن لوڈنگ پر پابندی عائد کی جائے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں یہ بھی کہا تھا کہ ٹک ٹاک سے بھارت کی قومی سلامتی اور غیرت کو خطرہ ہے، اس سے نئی نسل تیزی سے گمراہی کی جانب بڑھ رہی ہے۔

عدالت کا کہنا تھا ٹک ٹاک کے ذریعے نوجوان نسل اور خصوصی طور پر نابالغ اور بلوغت کی عمر کو پہنچنے والے بچے غیر اخلاقی ویڈیوز بنا رہے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق بھارت میں ٹک ٹاک کے 10 کروڑ 10 لاکھ کے قریب صارفین موجود ہیں، جن میں سے زیادہ تر کم عمر نوجوان ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی کے معروف انڈیا گیٹ کے قریب ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے کے دوران دوست کی جانب سے چلائی گئی گولی سے 19 سالہ لڑکا سلمان ہلاک ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق نوجوان کی ہلاکت کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب مقتول اپنے دوستوں سہیل اورعامرملک کے ساتھ کار پر رنجیت سنگھ فلائی اوور کے قریب پہنچا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سلمان گاڑی چلا رہے تھے جب کہ سہیل اور عامر پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے کہ اچانک سہیل نے پسٹول نکالی اور سلمان پر فائرنگ کرنے کی اداکاری کی، تاہم اس دوران پسٹول حقیقی طور پر چل گئی اور سلمان کو چہرے پر گولی لگی۔

رپورٹ میں پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ واقعے کے بعد عامر اور سہیل ملک نے قریبی رشتہ داروں کے گھر جا کر سلمان کے خون آلود کپڑے بدلے اور پسٹول کو چھپا کر زخمی دوست کو ہسپتال لے گئے، تاہم وہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہسپتال انتطامیہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے سہیل اور عامر ملک کو گرفتار کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

پولیس کے مطابق یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ نوجوان کی ہلاکت اتفاقی طور پر ہوئی یا اسے جان بوجھ کر قتل کیا گیا۔

ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے کے دوران بھارت میں یہ پہلی ہلاکت نہیں ہے، اس سے قبل بھی رواں برس جنوری میں بھارتی ریاست پنجاب کے دوران ایک نوجوان کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ریاست پنجاب میں ویڈیو بنانے کے دوران ہلاک ہونے والا نوجوان ٹریکٹر کے نیچے آکر ہلاک ہوا تھا۔

نوجوان اس وقت ٹریکٹر کے نیچے آکر ہلاک ہوا جب وہ چلتے ٹریکٹر پر چڑھنے کی کوشش کر رہا تھا۔

اس سے قبل بھی 2018 کے آخر میں ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے کے دوران بھارت میں ایک نوجوان کی ہلاکت ہوئی تھی۔

علاوہ ازیں بھارت سے آئے دن ٹک ٹاک کے نامناسب ویڈیوز بنانے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔

بھارت میں عام افراد تو اپنی جگہ بولی وڈ اسٹارز، اسپورٹس شخصیات اور سیاستدان بھی ٹک ٹاک پر ویڈیو بناتے دکھائی دیتے ہیں۔

حال ہی میں ادکارہ سنی لیونی کی ٹک ٹاک پر بنائی گئی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے بھارتی ڈانسر سپنا چوہدری کے گانے ’اکھیاں کا یو کاجل‘ پر پرفارمنس کرتی دکھائی دیں تھیں۔

سنی لیونی کی یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024