بھارتی فوج کے نام پر ووٹ مانگنا مودی کو مہنگا پڑگیا
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے وزیراعظم نریندرمودی سے انتخابی مہم کے دوران بھارتی فوج سے متعلق متنازع بیان پر جواب طلب کرلیا۔
ٹائمز آف انڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق نریندر مودی نے مہارشٹرا میں دوران تقریر نئے ووٹروں سے اپنا ووٹ بھارتی فوج کو دینے کا کہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کی زندگی پر فلم: بھارتی الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کا فیصلہ رد کردیا
بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی نے کہا تھا کہ ’میں نئے ووٹروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا تمہارا پہلا ووٹ سپاہیوں (کے لیے ہو سکتا جنہوں نے پاکستان میں فضائی حملہ کیا؟ کیا تمارا پہلا ووٹ پلوامہ (میں ہلاک) سپاہیوں کے لیے ہوسکتا؟
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ بھارتی الیکشن کمیشن نے حالیہ پاک بھارت تناؤ کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتوں سمیت انتخابی امیدواروں کو خصوصی مراسلہ جاری کیا کہ جس میں انہیں سیاسی پروپیگنڈا کے لیے دفاعی فورسز سے متعلق بیان دینے پر خبردار کیا تھا۔
ہندوستان ٹائمز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے مہارسٹرا کے انتخابی افسر سے مودی کے قابل گرفت بیان پر فوری رپورٹ طلب کرلی۔
مزیدپڑھیں: بھارتی انتخابات کے وہ حقائق جنہیں آپ ضرور جاننا چاہیں گے
بھارتی الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کا اعلان کیا جو 7 مراحل پر مشتمل ہیں اور اپریل سے مئی تک جاری رہیں گے۔
مذکورہ انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کی قوم پرست پارٹی دوسری مرتبہ حکومت کے حصول کے لیے کوشش کرے گی۔
بھارتی سپریم کورٹ کی جانب وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کے خلاف دائر درخواست مسترد کیے جانے کے باوجود بھارتی الیکشن کمیشن نے انتخابات کے اختتام تک فلم کی ریلیز روک دی۔
بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ روز فلم کی ریلیز کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کردیا تھا لیکن آج (10 اپریل کو) الیکشن کمیشن نے انتخابات کے اختتام تک اس کی ریلیز پر پابندی عائد کردی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور اسرائیل انتخابات میں کامیابی کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، وزیراعظم
بعدازاں ووٹوں کی گنتی کا عمل 23 مئی کو شروع کیا جائے گا اور اسی روز نتائج کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
اس مرتبہ 90 کروڑ سے زائد افراد 17 ویں لوک سبھا کے لیے 543 اراکین کا انتخاب، 7 مراحل میں کریں گے۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر 90 کروڑ ووٹرز اس مرتبہ حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔