• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی، کروڑوں مالیت کی کرنسی ضبط

شائع April 7, 2019
وفاقی حکومت نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
وفاقی حکومت نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے حکومت کے احکامات کی روشنی میں ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف باقاعدہ کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے اور لاہور میں مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران 4 کروڑ مالیت کرنسی برآمد کرلی اور 3 افراد کو گرفتار بھی کرلیا۔

وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق حکومت کی ڈالر کی ذخیرہ اندوز ی، منی لانڈرنگ، حوالہ، ہنڈی اور پاکستانی روپے کی قدر کم کرنے کے حوالے سے مخصوص غیرقانونی تجارت کے خلاف کارروائی کے تحت چھاپہ مارا گیا۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور زون محمد وقار عباسی نے ڈپٹی ڈائریکٹر کمرشل بینکنگ سرکل اشفاق احمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کارپورٹی کرائم سرکل ضیا اسلام کو اس مکروہ جرم میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کی ہدایت کی تھی۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے نتیجے میں مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث کارروائی کی جارہی ہے جس کے باعث ڈالر کی مصنوعی مانگ میں اضافہ ہوا اور اس کی قدر میں بھی تیزی آئی۔

مزید پڑھیں:ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی، وزیر اطلاعات

وفاقی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کے لیے 6 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اسسٹنٹ ڈائریکٹر ز رانا شاہ نواز، طارق مسعود، اجمل صادق سندھو، حاجی امین، ملک شیراز اور نیئر ترمذی کے علاوہ انسپکٹرز ہارون ملک، جاوید سلطان، الطاف وٹو، رانافیصل، اسامہ ممتاز، شاہد، محمد امتیاز اور ایس آئی ملک غلام رسول اور مرز خضر پر مشتمل ہیں۔

ایف آئی اے کی مذکورہ ٹیموں نے لاہور کے تمام منی ایکسچینز میں کارروائیاں کیں اور ان کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہہ ایف آئی اے کی ٹیموں نے چھاپے کے دوران ڈی ڈی ایکسچینج لاہور کے قبضے سے کروڑوں روپے برآمد کرلیے اور تین افراد کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کردیا۔

وزارت داخلہ کے ایک اور بیان میں کہا گیا ہے کہ ضبط کی گئی کرنسی کی مجموعی مالیت 4 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی شرح نمو 2019 میں 3.4 فیصد تک پہنچ جائے گی، عالمی بینک

اعلامیے کے مطابق ‘تفتیش جاری ہے اور اس دوران بڑے انکشافات متوقع ہیں جس میں خاص کر ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف انکشافات کا امکان ہے’۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نےدو روز قبل خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور کرنسی کی مشکوک تجارت کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ٹویٹر' پر اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ‘حکومت، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو ہدایات دے چکی ہے کہ ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور کرنسی کی مشکوک تجارت کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کی جائے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے ساتھ مل کر کارروائی شروع کی جارہی ہے’۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024