• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایران میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی

شائع April 7, 2019
صوبہ خوزستان میں بارش کے بعد مزید سیلاب کا خدشہ ہے — فوٹو: اے ایف پی
صوبہ خوزستان میں بارش کے بعد مزید سیلاب کا خدشہ ہے — فوٹو: اے ایف پی

ایران میں تیز بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے مزید دریاؤں میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر صوبہ خوزستان کے 6 شہروں کو خالی کروانے کے احکامات جاری کردیے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق خوزستان کے گورنر نے حکم دیا کہ ایران کے جنوب مغربی صوبے میں کرخیہ دریا پر قائم 6 شہروں کو جتنی جلدی ممکن ہوسکے خالی کروایا جائے۔

خوزستان میں بڑی تعداد میں ڈیمز موجود ہیں لیکن حال ہی میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے ڈیم بھر گئے ہیں اس وجہ سے کرخیہ ڈیم سے پانی کے اخراج پر غور کیا جارہا ہے۔

صوبے کے گورنر نے کہا کہ موجوہ صورتحال پریشان کن ہے۔

مزید پڑھیں: ایران میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 62 ہوگئی

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تمام خواتین اور بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں جبکہ مرد حضرات کو رکنے اور امدادی کارروائیوں میں مدد کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے خبردار کیا کہ صوبہ خوزستان میں 4 لاکھ افراد کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ایران کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق مارچ کے وسط سے تیز بارشوں سے سیلاب کے نتیجے میں اب تک 70 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے صوبہ خوزستان میں مزید تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس سے مزید طغیانی کا خدشہ ہے۔

ایران میں سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان صوبہ لرستان کو پہنچا ہے جہاں کچھ شہروں کے کئی علاقے زیر آب آگئے اور اکثر دیہاتوں سے رابطہ منقطع ہے۔

صوبہ لرستان میں سیلاب کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران میں گزشتہ ماہ سے بارش اور سیلابی صورت حال ہے، جہاں شمال مشرقی علاقوں میں 19 مارچ کو بارش کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور 25 مارچ تک ملک بھر میں 45 افراد جاں بحق ہو ئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں سیلاب سے وسیع پیمانے پر تباہی

27 مارچ کو ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران کے 31 میں سے 25 صوبے سیلاب کا شکار ہیں، ایسا شاید پہلے کبھی نہیں ہوا، انہوں نے ایران کے شمال مشرقی صوبے گلستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا تھا۔

ایران کے جنوبی شہر شیراز میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا تھا کیونکہ اس وقت وہاں سیلاب کے نتیجے میں ایک سو سے زائد افراد زخمی اور 19 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا تھا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ برس عائد اقتصادی پابندیوں کے باعث ملک میں تباہی پھیلانے والے سیلاب سے نمٹنے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا تھا کہ 'ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی سے ایرانی ہلال احمر کو متاثرہ علاقوں اور خاندانوں کے لیے امداد فراہم کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے‘۔

مزید پڑھیں: ایران میں سیلاب سے 17 افراد جاں بحق، 74 زخمی

انہوں نے کہا تھا کہ ’ان حالات میں ریلیف ہیلی کاپٹر سمیت تہران کو درکار انتہائی اہم سامان کی فراہمی روک دی گئی‘۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’یہ صرف اقتصادی جنگ نہیں بلکہ اقتصادی دہشت گردی ہے‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان میں سیلاب کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

ایرانی حکومت کے مطابق سیلاب سے 12 ہزار کلومیٹر سڑک یا ملک کے 36 فیصد رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔

۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024