ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی کی پیشگوئی
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح خطے میں سب سے کم ہونے کی پیشگوئی کردی۔
اے ڈی بی کے مطابق مالی سال 2019 میں ملک کی معاشی شرح نمو 3.9 فیصد تک رہے گی تاہم مالی سال 2020 میں معاشی شرح نمو میں مزید کمی یعنی 3.6 کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: عالمی بینک نے آبی وسائل کی ترقی کا منصوبہ معطل کردیا
بینک کی رپورٹ 'ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک برائے 2019' میں کہا گیا کہ جب تک میکرو اکنامک کا توازن برقرار نہیں ہوگا تب تک معاشی شرح نمو میں کمی، مہنگائی میں اضافہ اور روپے کی قدر پر دباؤ رہے گا۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ’ادائیگیوں کے توازن میں دوبارہ بحران سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ تجارتی ادارے برآمدات پر زور دیں۔'
اے ڈی بی کے مطابق ’محصولات کے حصول میں کمی اور اخراجات میں اضافے سے بجٹ کا خسارہ مالی سال 19-2018 کے درمیانی عرصے میں جی ڈی پی کے 2.3 فیصد کے برابر رہا، جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے میں یہ 2.7 فیصد تھا۔
رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق عالمی منڈی میں خام مال کی قیمتوں میں اضافہ، ٹیکسٹائل کی صنعت میں 0.2 کمی اور مقامی منڈی میں طلب کے رجحان میں گراوٹ کے باعث زراعت اور صنعتی پیداوار بھی متاثر ہوئیں۔
مزید پڑھیں: 'سی پیک کے دوسرے مرحلے سے پاکستان میں ترقی کا نیا دور شروع ہوگا'
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’حکومت کی جانب سے رواں برس جنوری میں اصلاحاتی پیکج کے پیش نظر زراعت کو سہارا ملے گا اور نئے کاروبار کا آغاز بھی ہوگا جس کے نتیجے میں بعص صنعتیں ترقی کریں گی۔'
اے ڈی بی کے مطابق مستحکم پالیسی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر نجی شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کی شرح محدود رہے گی۔
ایشیائی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ’ ایکسچینج ریٹ میں لچک اور درآمدات میں کمی سے نیٹ برآمدات کی شرح میں اضافے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ترقی گوادر سے شروع ہوگی, وزیراعظم
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارہ سے کسی حد تک چھٹکارا ملنے کا امکان ہے لیکن بڑے پیمانے پر تجارتی خسارے کے باعث اس کا تنازسب جی ڈی پی کا 5 فیصد تک رہے گا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2020 میں بھارت کی شرح نمو 7.3 فیصد رہے گی جبکہ چین کی شرح نمو 2019 میں 6.3 فیصد اور 2020 میں 6.1 رہنے کا امکان ہے۔