حکومت کا مری کے پنجاب ہاؤس میں یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ
راولپنڈی: صوبائی حکومت نے سیاحتی مقام مری میں موجود پنجاب ہاؤس میں یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور اس منصوبے پر کام کا آغاز آئندہ ہفتے سے ہوجائے گا۔
ضلعی انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ حکومت نے پہاڑی ریزورٹ علاقے میں کوہسار یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
بعد ازاں ایڈیشل چیف سیکریٹری کی قیادت میں حکام نے سائٹ کا دورہ کیا تھا اور ضلعی انتظامیہ کو کام کے آغاز کا اشارہ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات کے بعد ایم این اے صداقت عباسی کی قیادت میں مقامی اراکین اسمبلی اور حکام نے حتمی فیصلہ کیا کہ نئی یونیورسٹی پنجاب ہاؤس میں قائم کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بناؤں گا، وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب
ان کا کہنا تھا کہ ضلع کی ہر تحصیل میں یونیورسٹی قائم کرنے کی تجویز تھی اور اس بات کا بھی منصوبہ ہے کہ راولپنڈی کے پنجاب ہاؤس اور سول لائنز میں گورنر کی رہائش گاہ کو یونیورسٹی میں تبدیل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ صوبے کی ہائیر ایجوکیشن اتھارٹیز اور وزیر اعظم کے سیاسی مشیر نعیم الحق نے پنجاب ہاؤس راولپنڈی کا دورہ کیا تھا تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ آیا اسے یونیورسٹی میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
تاہم عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’اس معاملے پر ایک یا دو ہفتوں میں حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا جائے گا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان بھی چاہتے ہیں کہ ٹیکسلا میں یونیورسٹی قائم ہو لیکن اس علاقے میں کوئی خالی جگہ موجود نہیں ہے۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ضلع انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ مختلف تحصیل میں ینویورسٹیز قائم کرنے کے لیے منساب جگہ تلاش کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر تحصیل میں یونیورسٹیز قائم کرنے کے لیے محکمہ ریونیو نے مناسب جگہوں کی تلاش کے کام کا آغاز کردیا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر چوہدری محمد علی رندھاوا نے ڈان کو بتایا کہ پنجاب ہاؤس مری کو یونیورسٹی میں تبدیل کیا جائے گا اور حکومت جلد ہی اس منصوبے کو منظور کرلے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم ہاؤس میں یونیورسٹی شہر کے ماسٹر پلان کی خلاف وزری ہوگی، سی ڈی اے
ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی تعمیر کےلیے 80 کینال کی ضرورت ہوتی ہے اور پنجاب ہاؤس مری کی کل زمین 86 کینال سے زائد ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس مری بریویری کے قریب کچھ اضافی زمین ہے جسے یونیورسٹی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کی جانب سے ہدایت کی گئی تھی کہ اس کی منصوبے اور فنڈز کے اجرا کے لیے منصوبہ بنایا جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی اراکین پارلیمنٹ اور رہائشی طویل عرصے سے یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کر رہے تھے۔
یہ خبر یکم اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی