• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بینظیر بھٹو کا نام نہیں بلکہ پروگرام کو ہی ختم کرنے کی سازش ہے، بلاول بھٹو

شائع March 31, 2019 اپ ڈیٹ April 1, 2019
سیاسی مخالفین نے بوکھلاہٹ میں کاروان بھٹو کو ٹرین مارچ قرار دے دیا—فوٹو: ڈان نیوز
سیاسی مخالفین نے بوکھلاہٹ میں کاروان بھٹو کو ٹرین مارچ قرار دے دیا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کو پروگرام کے خلاف فیصلہ کن سازش قرار دے دیا۔

ضلع شکار پور کے علاقے مدیجی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ صرف محترمہ بینظیر بھٹو کا نام ختم کرنے کی بات نہیں بلکہ اس پروگرام کو ہی ختم کرنے کی سازش ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے پہلے 'ابو بچاؤ مارچ' کا آغاز ہوگیا، فواد چوہدری

انہوں نے مزید کہا کہ ’آج حکومت نام مٹائے گی، کل پیسے کم کرے گی اور پھر اس پروگرام کو ہی بند کردے گی اور پھر کہیں گے کہ مذکورہ پروگرام سے پیسہ ضایع ہو رہا تھا‘۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ یہ پیسہ درست سمت میں استعمال ہورہا ہے لیکن ان کی سوچ ہے کہ امیر کو امیر تر اور غریب کو غریب تر بنایا جائے‘۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مدیجی کے جنگلات میں قائم پارک کا دورہ کیا اور کہا کہ کراچی سے لاڑکانہ تک ٹرین کا سفر اپنے گھر آنے کے لیے تھا مگر جیالوں کے پرتپاک اورشانداراستقبال نے سیاسی مخالفین کو بوکھلا دیا اور انہوں نے اس کو ٹرین مارچ قرار دے دیا‘۔

مزیدپڑھیں: بلاول کی قیادت میں 'کاروان بھٹو' منزل کی جانب رواں دواں

انہوں نے کہا کہ کاروان بھٹو سے تو مجھے صرف گھر آنا تھا لیکن میرے سفر نے وزیراعظم عمران خان کو گھوٹکی میں جلسہ کرنے پر مجبور کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران 18ویں ترمیم ختم اور ملک میں ون یونٹ قائم کرنا چاہتی ہے جو ملک کے لیے اچھا ہے اور نہ ہی جمہوریت کے لیے مناسب ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاق سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہا ہے، سندھ کے فنڈز روکے جانے کے باعث یہاں پر ترقیاتی عمل متاثر ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول کی قیادت میں 'کاروان بھٹو' منزل کی جانب رواں دواں

انہوں نے کہا کہ جنگلات کے حوالے سے ہماری ’زیرو ٹالرنس پالیسی‘ ہوگی اور قبضے چاہے ہماری پارٹی کے لوگوں نے کیے ہوں یا مخالفین نے ان کو ختم کرائیں گے تاہم جلد اس حوالے سے پالیسی متعارف کرائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024