جناح ایکسپریس کا افتتاح: 'لاہور اور کراچی کے درمیان 8 گھنٹے کا سفر ہوگا'
وزیر اعظم عمران خان نے جناح ایکسپریس ٹرین کو ریلوے میں انقلابی اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ریلویز کو سیاحت کے فروغ کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا اور چین سے ٹرین ٹیکنالوجی کے لیے بھرپور مدد مانگیں گے۔
لاہور میں 'جناح ایکسپریس' ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘مجھے خوشی ہے کہ شیخ رشید نے مجھے جناح ایکسپریس ٹرین کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے دعوت دی’۔
مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافے اور غریبوں کی مدد پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘میں جھوٹا وعدہ نہیں کروں گا اور ڈرامے نہیں کروں گا اور جو بھی بات ہوگی وزیر خزانہ سے بات کرکے اعلان کروں گا کہ خزانے میں کتنا پیسہ ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘انگریز ہمارے لیے ریل کی جو پٹڑی چھوڑ کر گیا تھا اس کو بڑھانے کے بجائے پاکستان میں 2 ہزار کلومیٹر کم ہوگئی ہے اور یہ ہم سب کے لیے ایک پیغام ہے کیونکہ ریل کا سفر عام آدمی کے لیے ہے، پیسے والے لوگ گاڑی چلاتے ہیں انہیں موٹر وے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن عام آدمی پوری دنیا میں ریل میں سفر کرتا ہے اور یہ کسی بھی ملک کی ترجیح ظاہر کرتی ہے کہ معاشرہ نچلے طبقے کے لیے سہولت پیدا کرتا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلوے کی پہلی وی آئی پی ٹرین
وزیراعظم نے کہا کہ ‘ملک کی ترجیح کا تب پتہ چلتا ہے کہ اگر 100 روپے خرچ کرنے ہیں تو کس طبقے کے لیے خرچ کرتا ہے، پاکستان کی آج تک تاریخ یہ ہے کہ 100 روپے کی اکثریت اونچے طبقے کے لیے خرچ جاتی ہے جس کا نتیجہ دیکھیں کہ پیسے والے کے لیے انگلش میڈیم اسکول، اس پر کتنا خرچہ ہے، اردو میڈیم اسکولوں اور دینی مدرسوں پر کتنا خرچ ہے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ ملک کی ترجیح کیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘سول سروس کا امتحان انگریزی میں ہوتا ہے، یہ سب سے اہم امتحان ہوتا ہے جس میں نوجوان اپنا مستقبل دیکھنا چاہتے ہیں، اس امتحان میں شرکت کے لیے کتنے لوگوں کو موقع ملتا ہے اسی طرح ہسپتال دیکھیں، اگر پیسہ ہے تو اچھا علاج نہیں تو سرکاری ہسپتال اور انگریز جو سرکاری ہسپتال چھوڑ کر گیا تھا وہ نیچے گرتے گئے ہیں اور اب اچھا علاج ہے تو نجی ہسپتالوں میں ہے’۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ‘یہ ایک مائنڈ سیٹ ہے اور جب میں نیا پاکستان کی بات کرتا ہوں تو ایک سوچ کی بات کرتا ہوں کہ اپنے نچلے طبقے کو کیسے اوپر اٹھانا ہے، یہ مہذب معاشرہ ہوتا ہے اور یہ چین نے کیا تھا جبکہ ہم برصغیر میں پیچھے رہ گئے ہیں’۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان نے 4 نئی ٹرینوں کا افتتاح کردیا
ریل پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ جو ریل پر سفر کرتے ہیں وہ ہمارے عام لوگ ہیں جن کے لیے ہم نے اس کو بہتر کرنا ہے اور دوسرا سڑکوں پر دباؤ کم کرنا ہے تو ریل کو ترقی دینا ہے اور ملک میں پٹڑی کو بڑھانا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘کراچی سے پشاور تک ایم ایل ون بن جاتی ہے تو انقلاب آجائے گا اور معاشی طور پر فائدہ ہے اور خاص کر عام انسان کے لیے انقلاب کی بات ہے’۔
عمران خان نے کہا کہ ‘میں فوری طور پر وزارت پیٹرولیم سے کہوں گا کہ وہ فریٹ کے لیے سب سے سستا ذریعہ ریل ہے اس کو استعمال کریں جس سے ریلوے کو بھی فائدہ ہوگا جو کہ اب تک ریلوے خسارے میں جارہی تھی اس کے لیے جتنا بھی نفع ملے اس کو اٹھانے میں مدد ہوگی’۔
یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کا کراچی تا دھابیجی لوکل ٹرین کا افتتاح
وزیرریلوے شیخ رشید کو مبارک باد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘سیاحت میں بہت مواقع ہیں لیکن ہمارے یہاں کے حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں تھا کہ پاکستان کو اللہ نے کس چیز سے نوازا ہے کیونکہ وہ لندن میں چھٹیاں گزارتے تھے اور سیاحت کے لیے ریل کو ٹھیک کرنا ہے اس کے لیے ہم چین سے پوری مدد لیں گے’۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘میں اپریل میں چین جارہا ہوں جہاں ایم ایل ون اور دیگر ٹرین ٹیکنالوجی پر چین سے بھرپور مدد مانگیں گے’۔
'جناح ایکسپریس سے لاہور تا کراچی 8 گھنٹے کا سفر'
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نان اسٹاپ جناح ایکسپریس سے لاہور تا کراچی کا سفر 8گھنٹے کا ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گرین لائن کا کرایہ کھانے کے ساتھ 6 ہزار 500 روپے ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے ملازمین کو صحت کارڈ جاری کیے جائیں گے، گولڑہ میں قدیمی ریلوے میوزیم بھی بحال کردیا گیا ہے۔
محکمے میں ہونے والے کاموں سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 4 اسٹیم انجن تیار کرکے خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت کے حوالے کر دیے ہیں، ٹرین کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی آئے گی، کراچی سرکلر ریلوے کے لیے 40 فیصد سے زائد زمین واگزار کروالی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے ٹریکنگ سسٹم بھی شروع کردیا گیا ہے، مال گاڑیوں کی تعداد 8 سے 14 کردی ہے اور اس کو 20 تک لے جائیں گے جبکہ سال کے آخر تک 40 نئی ٹرینیں چلائیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 6ماہ میں 24 نئی ٹرینیں چلائی ہیں جبکہ سابقہ حکومت نے اربوں روپے برباد کیے لیکن ریلوے کو ترقی نہیں دی۔
وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹرین غریب کی سواری ہے، غریب کی سواری کو وزیراعظم نے عزت دی جس پر میں ان کا مشکور ہوں۔