بھکر: بس اور رکشے میں تصادم، 6 طالبات سمیت 7 افراد جاں بحق
بھکر کے نواحی علاقے میں جھنگ روڈ پر جیسے والا کے قریب تیز رفتار مسافر بس نے طالبات کو لے کر جانے والے رکشہ کو کچل ڈالا جس کے نتیجے میں 6 طالبات سمیت 7 افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔
مسافر بس ملتان سے ڈیرہ اسماعیل جارہی تھی جس کےحادثے کے باعث رکشہ اور اس میں سوار طالبات بس کے نیچے دب گئیں۔
حادثے کی شکار لڑکیاں نہم جماعت کی طالبات تھیں جو امتحانی پرچہ دے کر گھروں کو واپس جارہی تھیں۔
امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر طالبات اور رکشہ ڈرائیور کی لاشوں کو بس کے حصے سے کاٹ کر باہر نکالا جبکہ ایک طالبہ کو زخمی حالت میں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: تیز رفتار بس اور وین میں تصادم، 5 طالبات سمیت 7 افراد جاں بحق
حادثے کے بعد مشتعل افراد نے جھنگ روڈ کو بلاک کر دیا اور بس کو آگ لگانے کی کوشش کی تاہم موقع پر موجود ڈسٹرک پولیس آفیسر (ڈی پی او) شائستہ ندیم اور پولیس اہلکاروں نے صورت حال مزید بگڑنے سے روک دی۔
ہولناک حادثے کے بعد اہلِ علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہ اور ایم ایم روڈ کو بلاک کردیا اس کے ساتھ شٹر ڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے کاروباری مراکز بھی بند کردیے۔
مظاہرین اور تاجروں نے بس کمپنی کا روٹ پرمٹ معطل کرنے اور جاں بحق طالبات کا مقدمہ بس کمپنی کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:کشمور : ٹرین اور رکشے میں تصادم، 10 افراد جاں بحق
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے حادثے میں 7 افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ضلعی انتطامیہ سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ نے زخمی طالبات کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدیات کرتے ہوئے انتظامیہ کو حکم دیا کہ حادثے کے ذمہ داروں کا تعین کرتے ہوئے جلد کارروائی عمل میں لائی جائے۔
بعد ازاں ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کے احکامات پر علاقائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سیکریٹری نے ٹرانسپورٹ کمپنی پر پابندی لگادی اور متعلقہ کمپنی کی گاڑیوں کی ضلع بھکر کی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
انتظامیہ کی جانب سے ٹرانسپورٹ کمپنی پر پابندی لگانے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ اس کمپنی کی گاڑیاں ماضی میں بھی حادثات کا شکار ہوئی تھیں جہاں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
حادثے کے متاثرہ خاندانوں کی مدعیت میں سرائے مہاجر پولیس اسٹیشن میں ٹرانسپورٹ کمپنی کے دو سربراہوں اور ڈرائیور تین ملزمان کے خلاف سیکشن 322، 337 جی، 279، 109 اور 247 کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں درج شکایات کے مطابق ڈرائیور‘نہایت تیز رفتاری سے آیا اور دانستہ طور پر بچیوں سے بھرے رکشے کو روند ڈالا، بس ڈرائیور نے اپنی کمپنی کے مالکان کی جانب سے تیز رفتاری کے لیے اکسانے پر بچیوں اور رکشہ ڈرائیور کو روند ڈلا جس کے نتیجے میں 7 انسانی جانیں چلی گئیں’۔
حادثے میں جاں بحق تمام طالبات اور رکشہ ڈرائیور کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین ہوئی، تمام جاں بحق افراد ضلع بھکر کی چک نمبر 57-58/ ایم ایل کے رہائشی تھے۔