منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات پر این جی اوز کو بریفنگ
اسلام آباد: سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے انسداد منی لانڈرنگ/انسداد دہشتگری کے لیے ملک کی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی سفارشات اور حکومتی اقدامات سے متعلق آگاہی پیدا کرنے سے متعلق غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے نمائندوں کو بریفنگ دی۔
لاہور میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی کیپ) کے تعاون سے ہونے والے اس سیشن میں کمپنیز ایکٹ 2017 کی شق 42 کے تحت لائسنس یافتہ این جی اوز کے تقریباً 100 کے قریب نمائندوں نے شرکت کی، ساتھ ہی لاہور سے تعلق رکھنے والے رجسٹرڈ ثالث بھی پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف وفد کے پاکستانی اداروں سے سوالات
اس موقع پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن کے دوران ایس ای سی پی کے حکام نے انسداد منی لانڈرنگ/دہشت گردی سے متعلق ریگولیٹری کی ضروریات پر روشنی ڈالی، ساتھ ہی اقوام متحدہ کی قرار داد 1267 اور 1373 کے تحت دہشت گرد تنظیموں اور افراد پر عائد پابندیوں پر عمل درآمد کے میکانزم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس سیشن کی اصل توجہ ایف اے ٹی ایف کی متعلقہ سفارشات پر توجہ سے ساتھ ساتھ قومی دہشت گردی کے مالیاتی خطرے کی تشخیص کے نتائج تلاش کرنا تھا، جس میں ہدایت، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے ذرائع، این جی اوز کے خطرے کی تشخیص، دہشت گردی کے مالیاتی خطرے کی تخفیف کے لیے مختلف پالیسیوں اور قانون سازی اور انتظامی اقدامات شامل ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: داخلی سیکیورٹی، ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر اعلیٰ سطح کا اجلاس
اس سے انسداد منی لانڈرنگ/دہشت گردی کے فریم ورک کے تحت مشتبہ ٹرانزیکشن کی رپورٹ کرنے کی ضرورت کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد ملی۔
سیشن میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کےلیے این جی اوز اور ثالثوں کے لیے قوائد و ضوابط میں موجود ریگولیٹری اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس دوران حکام کی جانب سے بات پر زور دیا گیا کہ غیر رجسٹرڈ این جی اوز کے خلاف انضباتی کارروائی ایس ای سی پی کی حکمت عملی کی خصوصیت ہے، جو مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔
یہ خبر 30 مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی