رمضان شوگر ملز ریفرنس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی
لاہور: رمضان شوگر ملز ریفرنس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
صوبائی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں جج سید نجم الحسن نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت کی، جہاں نامزد ملزم شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے، اس دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیا ریفرنس دائر کردیا
سماعت کے دوران جج احتساب عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ آج شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردیتے ہیں، جس پر وکیل شہباز شریف نے کہا کہ قانون کے مطابق اور ان دونوں پر فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔
شہباز شریف کے وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ہماری درخواست پر نیب نے آج ہمیں کچھ دستاویزات فراہم کی ہیں، اس لیے آج فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔
جس پر عدالت نے ان کی استدعا قبول کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہیں کی۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔
اس سے قبل بھی شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر مل کیسز دائر کیے گئے تھے، جس میں انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہباز شریف ودیگر پر فرد جرم عائد
تاہم 14 فروری کو لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر کیسز میں ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کی جیل سے رہائی کا حکم دیا تھا۔
اسی کیس میں لاہور کی احتساب عدالت نے 18 فروری کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر فرد جرم عائد کی تھی۔
یاد رہے کہ شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو نیب لاہور نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں حراست میں لیا تھا۔