• KHI: Fajr 5:07am Sunrise 6:24am
  • LHR: Fajr 4:29am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am
  • KHI: Fajr 5:07am Sunrise 6:24am
  • LHR: Fajr 4:29am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am

حکومت کا بجلی مہنگی کرنے کا اعلان، تین مراحل میں اضافہ ہوگا

شائع March 27, 2019
وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ پہلا اضافہ آئندہ دو سے تین ماہ میں  ایک روپے یونٹ کا کیا جائے گا— فائل فوٹو تصویر بشکریہ عمر ایوب
وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ پہلا اضافہ آئندہ دو سے تین ماہ میں ایک روپے یونٹ کا کیا جائے گا— فائل فوٹو تصویر بشکریہ عمر ایوب

اسلام آباد: حکومت نے بجلی کے نرخوں میں بتدریج تین مرحلوں میں سوا 2 سے ڈھائی روپے فی یونٹ تک اضافے کا اعلان کیا ہے تاکہ دسمبر کے آخر تک گردشی قرضوں کو کم کر کے 250 ارب روپے تک لایا جا سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا کہ پہلا اضافہ آئندہ دو سے تین ماہ میں ایک روپے فی یونٹ کا کیا جائے گا، بقیہ اضافہ دو سہ ماہیوں کے دوران کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: بجلی کی قیمتوں کے تعین میں حکومت اپنے اختیارات استعمال نہ کرے، آئی ایم ایف

وزیر اعظم کی شعبہ توانائی کی ٹاسک فورس کے سربراہ کی حیثیت سے ندیم بابر کی تقرری کو مفادات کا ٹکراؤ قرار دینے کے سوال پر عمر ایوب خان نے کہا کہ ندیم بابر ایک پیشہ ور شخصیت ہیں اور جو بھی تجاویز آتی ہیں، ان کا جائزہ لینا وزیر توانائی اور پاور سیکریٹری کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ندیم بابر کو کوئی ایگزیکٹو عہدہ نہیں دیا گیا اور یہ ذمے داری مجھ پر آ کر رک جاتی ہے۔

انہوں نے کہا گزشتہ حکومت نے انتخابی فائدے کو مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) کی جانب سے تجویز کردہ ٹیرف میں اضافے کے نوٹیفکیشن کو روک دیا تھا، نیپرا نے 3.66روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی لیکن اس اضافے کو عوام تک منتقل نہ کیا گیا جس کی وجہ سے گردشی قرضے حد سے زیادہ بڑھ گئے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ سیاسی مفادات کے حصول کے لیے اس اضافے کو عوام تک منتقل نہ کیا گیا اور اسے اگلے حکومت کے لیے چھوڑ دیا گیا تاکہ اسے تمام تر دباؤ جھیلنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 3.66 روپے فی یونٹ اضافے کے بجائے اوسطاً 1.27روپے فی یونٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے capacity payment کی مد میں 200 ارب روپے مالیت کا اضافہ بھی عوام کو منتقل نہیں کیا، اب حکومت اسے صارفین سے وصول کرے گی اور یہ رقم قسطوں میں وصول کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی فراہمی میں ناکامی، کے الیکٹرک پر 50 لاکھ روپے جرمانہ

عمر ایوب نے الزام عائد کیا کہ سابق حکومت نے محض ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان علاقوں میں مکمل بجلی فراہم کی جہاں سے حد سے زیادہ نقصان ہو رہا تھا، اس وقت 803 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہے ہم اسے کم کر کے دسمبر تک اسے 250ارب روپے تک لائیں گے، ہم 200ارب روپے کے سکوک بونڈز کے دوسرے راؤنڈ کا بھی اجرا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے وصولی کا عمل بہتر بناتے ہوئے بجلی چوری کے خلاف سخت اقدامات کر کے تین ماہ میں 40 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے اور اس عمل کو مزید بہتر بنائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025