• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کسی کو کردار کشی کرنے کا حق نہیں، مہوش حیات

شائع March 26, 2019
اداکارہ نے تمغہ امتیاز کے ساتھ تساویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں—فوٹو: ٹوئٹر
اداکارہ نے تمغہ امتیاز کے ساتھ تساویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں—فوٹو: ٹوئٹر

اداکارہ مہوش حیات کو تین دن قبل ہی ایوان صدر میں صدر مملکت عارف علوی کی اعلی ترین سول ایوارڈز میں سے ایک ’تمغہ امتیاز‘ سے نوازا گیا۔

مہوش حیات کو فلم انڈسٹری میں ان کی خدمات کے عوض اس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

ان کے علاوہ یوم پاکستان کے موقع پرحکومت پاکستان کی جانب سے دیگر 7 شوبز شخصیات کو بھی سول ایوارڈز سے نوازا گیا۔

تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ دیگر 7 شوبز افراد کے مقابلے صرف مہوش حیات کو یہ ایوارڈ دیے جانے پر لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی کردار کشی کی۔

مہوش حیات کے خلاف اس وقت ہی تنقید شروع ہوگئی تھی جب انہیں اس ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر مہوش حیات پر ایک ویب سائٹ نے تنقید کی تھی اور اپنے مضمون میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی تھی کہ انہیں تمغہ امتیاز اداکاری کی وجہ سے نہیں بلکہ کسی اور سبب کے باعث دیا جا رہا ہے۔

ویب سائٹ کے مضمون کے بعد مہوش حیات نے انہیں کرارا جواب دیا تھا اور ساتھ ہی کئی شوبز شخصیات نے بھی مہوش حیات کی حمایت کی تھی۔

تاہم سوشل میڈیا پر مسلسل مہوش حیات کو تمغہ امتیاز دیے جانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

اداکارہ کے خلاف اس تنقیدی مہم میں 23 مارچ کے بعد اس وقت اضافہ دیکھنے میں آیا جب مہوش حیات نے ایوارڈ وصول کرنے کے بعد اپنے انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر ایوارڈ کے ساتھ تصاویر شیئر کیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

مہوش حیات نے ایوارڈ وصول کرنے کے فوری بعد ایوارڈ کو پاکستان کی تمام لڑکیوں اور محنت کش خواتین کے نام کیا تھا اور لوگوں کی منفی تنقید کی پرواہ کیے بغیر خواتین کو مسلسل محنت کرنے کی تجویز دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مہوش حیات،ریما اور بابرہ سمیت 8 شوبز شخصیات نے سول ایوارڈز وصول کرلیے

تاہم اداکارہ کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید کی مہم جاری رہی، جس کے بعد اب مہوش حیات نے سلسلہ وار ٹوئیٹس میں تنقید کرنے والوں کو ایک بار پھر کرارا جواب دیا ہے۔

View this post on Instagram

An eight year old girl went to the PTV studios holding her mother’s hand tightly. She was totally clueless about all the hustle and bustle going on around her. But she was equally fascinated by the lights, the cameras and the way in which everybody was hard at work including her mother who was an actress. Even as a child the wobbly sets amused her but she could see on the screens the magic being woven in that studio creating dreams for so many people. Yesterday that same little girl arrived at the Aiwan e sadr holding tightly on to her mother’s hand equally bemused by her surroundings. That girl knows that she is blessed to be there receiving such a prestigious honour in the company of such distinguished people following in the footsteps of so many legends, so many of her own heroes. At heart she remains that simple little girl from Karachi who has been fortunate to live her dreams. Her journey from that PTV studio to the Awan-e-sadr has been a long one and by no means the easiest. But never in her wildest dreams did she see this recognition coming at such a tender age. Nor did she see the role she would go on to play in the revival of Pakistani Cinema and her contribution being acknowledged in this way...! Thank you to the Government of Pakistan and the President for bestowing this honour upon me and making the dream of that little girl come true. Today, I share this with all the other girls in Pakistan who have a dream, to them I simply say, "Hope lies in dreams, in imagination, and in the courage of those who dare to make dreams turn into reality." Thank you also to all my family, friends and colleagues who have shared this wondrous journey and above all to all the fans who have supported me each step of the way and made me worthy of this award! 🙏🇵🇰 #MehwishHayat #Tamghaeimtiaz 🎖#Medalofexcellence #pakistanzindabad 💚

A post shared by Mehwish Hayat (@mehwishhayatofficial) on

مہوش حیات نے سلسلہ وار 3 ٹوئیٹس میں تنقید کرنے والوں کو بتایا کہ انہیں کسی طرح بھی اداکارہ کی کردار کشی کرنے کا کوئی حق نہیں۔

اداکارہ نے اپنے ٹوئیٹس میں لکھا کہ ہر کسی کو اپنی رائے دینے کا حق ہے اور ہر کوئی کسی کے لیے کوئی بھی رائے رکھ سکتا ہے، لیکن کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ کوئی ان کی کردار کشی کرے۔

مہوش حیات نے تمغہ حاصل کرنے کے بعد انسٹاگرام پر ایوارڈ کے ساتھ اپنی تصویر بھی شیئر کی—فوٹو: انسٹاگرام
مہوش حیات نے تمغہ حاصل کرنے کے بعد انسٹاگرام پر ایوارڈ کے ساتھ اپنی تصویر بھی شیئر کی—فوٹو: انسٹاگرام

مہوش حیات نے لکھا کہ جب سے انہیں تمغہ امتیاز دیے جانے کا اعلان کیا گیا لوگوں نےانہیں طرح طرح کے نام دینا شروع کیے اور پھر تنقید کرنے والوں نے اپنی حدود پار کرتے ہوئے انہیں ’طوائف اور بری عورت‘ جیسے لقب بھی دیے۔

مہوش حیات نے لکھا کہ وہ اس معاملے کو صنفی معاملات میں دیکھنا نہیں چاہتیں، تاہم لوگوں کی شدید تنقید اور ان کی جانب سے استعمال کیے گئے نامناسب الفاظ نے انہیں اندر سے توڑ دیا ہے اور وہ سوچنے پر مجبور ہوگئی ہیں کہ ہمارا معاشرہ کس قدر اخلاقی پستی کا شکار ہے۔

اداکارہ نے مزید لکھا کہ انہیں جو ایوارڈ دیا گیا وہ کسی بھی محنت کش خاتون کو دیا جا سکتا ہے اور ایوارڈ حاصل کرنے والی خاتون کا تعلق گلیمرس انڈسٹری سے بھی ہوسکتا ہے۔

مہوش حیات نے تنقید کرنے والوں کے خلاف زہر اگلنے کے بجائے لکھا کہ وہ اس فضول تنقید سے مزید مضبوط بنی ہیں اور وہ اپنے خلاف نفرت انگیز مہم سے مزید مضبوط ہوتی جائیں گی۔

مہوش حیات کے ٹوئٹس پر کئی افراد نے کمنٹس کیے اور ان کی اداکاری کو سراہا۔

کئی مداحوں نے مہوش حیات کی حمایت کی اور کہا کہ انہیں تنقید کی جانب توجہ نہیں دینی چاہئیے، وہ بہت اچھی اداکارہ ہیں۔

مہوش حیات کی تعریف کرنے والوں میں معروف صحافی حامد میر بھی شامل تھے، جن کے جواب پر اداکارہ نے خوشی کا اظہار کیا اور ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

تبصرے (3) بند ہیں

pappu yaar tang na kar Mar 27, 2019 08:19am
can anyone tell me : why did she get it? what was the criteria and what did she do?
الیاس انصاری Mar 27, 2019 09:55am
حقائق بیان کرنے کو کردار کشی نہیں کہا جاسکتا مہوش حیات ہرگز اس معیار پر پورا نہیں اترتیں کہ انہیں اتنے بڑے اعزاز سے نوازا جائے
مشعل حسین Mar 27, 2019 11:01am
Agreed! No one has right to judge anyone’s character.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024