'نواز شریف کی ضمانت کے ساتھ عمران خان کا جھوٹ بے نقاب ہوگیا'
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پارٹی قائد نواز شریف کی ضمانت کے ساتھ ہی موجودہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے 2 درجن چمچوں کا جھوٹ قوم کے سامنے آگیا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور ہونے کے بعد حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود نواز شریف کو عدالت نے علاج کے لیے ریلیف دیا ہے۔
ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے اور ہمیں عدالت سے اسی کی توقع تھی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 6 ہفتوں کی ضمانت منظور
انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں رہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے 2 درجن چمچے ایک سیاسی لیڈر کی علالت کو بھی سیاست کی نذر کر رہے تھے اب وہ جھوٹ قوم کے سامنے آگیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے جس کم ظرفی کا مظاہرہ کیا ہے آج تک اس کی مثال نہیں ملتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک وزیراعظم اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے کسی سیاسی لیڈر کی صحت کو طنز کا نشانہ بنائے تو میں اس کے بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں؟
انہوں نے مزید کہا کہ آج یہ بات ریکارڈ پر آگئی کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایک تاثر پیش کیا جارہا تھا کہ نواز شریف اپنا علاج کروانے سے انکار کر رہے ہیں، تاہم اب یہ ریکارڈ پر آچکا ہے کہ نواز شریف نے کبھی بھی طبی امداد سے انکار نہیں کیا۔
شہباز شریف، مریم نواز اللہ تعالیٰ کے شکرگزار
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں اور سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو دل کی گہرایوں سے سراہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ نواز شریف گھر آئیں گے تو ان کے علاج معالجے کا انتظام کریں گے۔
جب صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آج مسلم لیگ (ن) کے لیے 2 اچھی خبریں ہیں جن میں ایک آپ کا نام ای سی ایل سے نکالنا جبکہ دوسری نواز شریف کی ضمانت ہے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ آج کی بڑی خبر نواز شریف کی ضمانت ہے۔
نواز شریف کو سپریم کورٹ سے 6 ہفتوں کی ضمانت ملنے کے بعد مریم نواز نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرکے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ انہیں عدالت کے اس فیصلے پر خوشی ہے، تاہم ملک سے باہر جانے کی اجازت نہ ملنے پر وہ نا خوش ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی کا خیرمقدم
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے زاہد خان نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
پی پی پی رہنما مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ' میں امید کرتا ہوں کہ ایسے فیصلے سب کے لیے ہوں گے اور سب کو نواز شریف جیسا ریلیف ملے گا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ گھر جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے قائد کو اب علاج کی بہتر سہولیات میسر آسکیں گی۔
اے این پی رہنما زاہد خان نے بھی ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی فیصلے پر ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا اور اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔
واضح رہے کہ کچھ دیر قبل سپریم کورٹ نے نواز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کی طبی بنیادوں پر 6 ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کرلی تھی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق نواز شریف صرف پاکستان میں ہی اپنا علاج کرواسکیں گے جبکہ انہیں ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
تبصرے (3) بند ہیں