• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

ایران میں سیلاب سے 17 افراد جاں بحق، 74 زخمی

شائع March 25, 2019
فارس، اصفہان، قم سمیت کئی صوبوں میں سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے — فوٹو: اے ایف پی
فارس، اصفہان، قم سمیت کئی صوبوں میں سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے — فوٹو: اے ایف پی

ایران کے جنوبی علاقے میں تیز بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 17 افراد جاں بحق اور 74 زخمی ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی' کی رپورٹ کے مطابق ایران کی ایمرجنسی میڈیکل سروسز کے سربراہ پیر حسین کولیواند کے مطابق شیراز شہر کے قریبی علاقے میں ہونے والی تیز بارشوں کی وجہ سے اچانک سیلاب آیا۔

مزید پڑھیں: ایران کے مغربی علاقے میں زلزلہ، 115 افراد زخمی

قبل ازیں ریاستی نشریاتی ادارے نے بتایا تھا کہ سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت ان افراد کی تھی جو اپنے موبائل فونز پر سیلاب کی ویڈیو بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔

— فوٹو: اے پی
— فوٹو: اے پی

دوسری جانب فارس، کردستان، قم اور اصفہان کے صوبوں میں سیلاب سے متعلق وارننگ جاری کردی گئی ہے جبکہ تہران کی واٹر اتھارٹی نے دارالحکومت میں سیلاب کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔

ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اثنا' کے مطابق ’صوبہ فارس کے گورنر عنایت اللہ رحیمی نے کہا کہ سیلابی صورتحال قابو میں ہے اور امدادی کام جاری ہے، لیکن انہوں نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے‘۔

سرکاری نشریاتی ادارے پریس ٹی وی کے مطابق ایران کے شمالی صوبوں گلستان اور مازنداران میں ایک ہفتے سے سیلاب جاری ہے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران-عراق سرحد پر 7.3 شدت کا زلزلہ، 415 افراد ہلاک

ان دو صوبوں میں 19 اور 20 مارچ کو ہونے والی تیز بارشوں کے نتیجے میں کئی شہروں اور دیہی علاقوں میں مقیم 56 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

— فوٹو: اے پی
— فوٹو: اے پی

ایران کے محکمہ موسمیات نے ملک کے اکثر علاقوں میں تیز بارش کی پیش گوئی کی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان میں سیلاب کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ایران کے مغربی صوبے کرمان شاہ میں 6.4 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024