• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

افریقی ممالک میں طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 700 سے متجاوز

شائع March 24, 2019
طوفان ایڈائی موزمبیق کے ساحلی شہر بیرا سے ٹکرایا تھا—فوٹو: اے پی
طوفان ایڈائی موزمبیق کے ساحلی شہر بیرا سے ٹکرایا تھا—فوٹو: اے پی

براعظم افریقہ کے جنوبی ممالک میں سمندری طوفان اور سیلاب کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق طوفان و سیلاب سے متاثرہ سیکڑوں بے گھر افراد اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں بدترین سیلاب سے 50 افراد ہلاک

طوفان 'ایڈائی' موزمبیق کے ساحلی شہر بیرا سے ٹکرایا تھا اور طوفان میں ہوا کی رفتار 170 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔

اس حوالے سے وزیر ماحولیات سیلوز کوریا نے بتایا کہ ’موزمبیق میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 242 سے بڑھ کر 417 ہو گئی‘۔

انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’صورتحال بہتری کی جانب ہے لیکن تاحال خطرے سے خالی نہیں‘۔

دوسرے افریقی ملک زمبابوے میں بھی طوفان سے 259 افراد ہلاک ہوئے جبکہ مَلاوی میں شدید بارشوں کے بعد طوفان سے 56 ہلاکتیں ہوئیں۔

تینوں ممالک میں متاثرین اپنے لواحقین کی تلاش کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹا رہے ہیں اور سیکڑوں افراد محفوظ مقام، خوراک اور پانی کی تلاش میں ہیں۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا: آتش فشاں پھٹنے کے بعد سونامی سے تباہی، 281افراد ہلاک

4 بچوں کی 26 سالہ ماں میمی مینیول نے بتایا کہ طوفان کے باعث وہ بے گھر ہو گئیں اور پرائمری اسکول میں عارضی طور پر پناہ لی ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’تمام خوراک نم ہو چکی ہے اور اب مجھے اندازہ نہیں کہ بچوں کو لے کر کدھر جاؤں‘۔

موزمبیق کے صدر فلپ نیوسی نے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ ’علاقے کے دورے کے بعد ہمیں ایک ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ ہے‘۔

مزید پڑھیں: موزمبیق میں طوفان سے تباہی، ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ

انہوں نے کہا تھا کہ’ یہ حقیقی انسانی بحران ہے، ایک لاکھ سے زائد افراد خطرے میں ہیں‘۔

دوسری جانب انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کا کہنا تھا کہ ’بیرا میں تباہی کا تناسب کافی زیادہ اور خوفناک ہے‘۔

ریڈ کراس کے بیان کے مطابق ’ 5 لاکھ 30 ہزار افراد پر مشتمل شہر اور اس کے قریبی علاقے 90 فیصد تباہ ہوگئے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024