پشاور بس منصوبے کا افتتاح غیر معینہ مدت تک ملتوی
پشاور: حکومتِ خیبر پختونخوا نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت کی جانب سے مسلسل اعلانات کیے جارہے تھے کہ بس منصوبے کا افتتاح 23 مارچ کو کیا جائیگا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک جانب جہاں 23 مارچ سے ایک روز قبل صوبائی حکومت کی وزارت اطلاعات تقریب کی کوریج کےلیے صحافیوں سے بات چیت کررہی تھی وہیں تو وہیں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے بیا ن سامنے آیا کہ وزیراعلیٰ نے نامکمل منصوبے کا افتتاح کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اس سلسلے میں وزیر اطلاعات نے منصوبے میں تاخیر کا ذمہ دار بارشوں کو قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: خراب منصوبہ بندی کس طرح پشاور کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے؟
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا تھا کہ بی آر تی منصوبے میں اچھی خاصی پیش رفت ہوچکی ہے لیکن بس اسٹیشنز پر کچھ کام اب بھی تاخیر کا شکار ہے اس وجہ سے میں نے فیصلہ کیا کہ میں نامکمل منصوبے کا افتتاح نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ’تختی‘ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی اس وجہ سے منصوبے کا افتتاح اس وقت ہی کیا جائے گا جب راہداریاں(جہاں سے بس نکلے گی) استعمال کے قابل ہوں گی۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے متعلقہ حکام کو خبردار کیا تھا کہ اگر بس منصوبے کا افتتاح 23 مارچ کو نہ ہوسکا تو وہ انہیں عہدے سے برطرف کردیں گے۔
مزید پڑھیں: پشاور: بی آر ٹی منصوبے کے باعث 400 ٹریفک اہلکار مختلف امراض میں مبتلا
تاہم اب ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک وجہ سے میں ان عہدیداروں کو برطرف نہیں کررہا کیوں کہ انہیں وعدے کے مطابق منصوبہ مکمل کرنا ہے۔
واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے نامکمل بس منصوبے کا افتتاح نہ کرنے کا فیصلہ وزیراعظم پاکستان عمران خان سے مشاورت کرنے کے بعد کیا۔
یاد رہے کہ مذکورہ منصوبے پر کام کا آغاز اکتوبر 2017 میں ہوا تھا اور اسی وقت صوبائی حکومت اور منصوبہ تعمیر کرنے والی کمپنی پی ڈی اے نے عوام کو 6 ماہ میں منصوبہ مکمل کر کے 20 اپریل کو افتتاح ہوجانے کے سہانے خواب دکھائے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کو متنازع پشاور بس منصوبے کی تحقیقات کا حکم
تاہم ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد منصوبے کے ذمہ داروں نے افتتاح کی تاریخ 20 مئی پھر 30 جون اور پھر 31 دسمبر کا اعلان کیا اور آخری اعلان 23 مارچ 2019 کا سامنے آیا جس پر بھی افتتاح نہ ہوسکا۔
بعدازاں صوبائی حکومت نے دعویٰ کیا کہ سول ورک مکمل ہوچکا ہے اور بس 30 بس اسٹیشنز کا قیام باقی ہے جس کے بعد اب منصوبہ نومبر تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔