• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

منی لانڈرنگ کیس: احتساب عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو طلب کرلیا

شائع March 22, 2019
میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منسوخ ہوچکی ہے—فوٹو:
میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منسوخ ہوچکی ہے—فوٹو:

اسلام اباد: احتساب عدالت نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو میگا منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 8 اپریل کو طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ مقدمے کی سماعت کراچی کی بینکنگ کورٹ میں کی جارہی تھی جو اب احتساب عدالت میں منتقل ہوچکی ہے۔

احتساب عدالت کے رجسڑرار نے بینکنگ کورٹ سے منتقل کئے جانے والے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد اسے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کی عدالت میں منتقل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی پی پی قیادت کے بعد نیب نے وزیراعلیٰ سندھ کو بھی طلب کرلیا

جس کے بعد احتساب عدالت کے جج اس کیس میں نامزد آٹھوں ملزمان کو طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی جس کے بعد احتساب عدالت باقاعدہ طور پر جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کا آغاز کرے گی۔

دوسری جانب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر بھی اس سے متعلقہ مقدمے کی سماعت کررہے ہیں جس میں نامزد ملزمان آفتاب میمن، محمد بشیر، عبدالجبار، نجم زمان اور حسن میمن کو ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کےحوالے کردیا گیا۔

یہ تمام افراد 28 مارچ تک کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔

اس سے قبل 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے پارک لین اسٹیٹ کرپشن کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں نیب کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیانات قلم بند کرائے تھے۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل، آصف زرداری کی حفاظتی ضمانت منسوخ

اس کے علاوہ نیب نے وزیراعلیٰ سندھ کو بھی شوگر ملز کے حوالے سے پوچھ گچھ کے لیے 27 مارچ کو طلب کیا ہے۔

پی پی پی کی قیادت سے تحقیقات کے بعد نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نیب میں پیش ہوئے جہاں نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ان سے تین مقدمات کے حوالے سے 2 گھنٹے تک تفتیش کی۔

نیب نے مقدمات کے حوالے سے ایک تحریری سوالنامہ بھی دیا تھا اور ان سے 10 دن کے اندر سوالنامے کے جواب نیب راولپنڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

نیب اعلامیہ میں مزید کہا گیا تھا کہ یہ انکوائری براہ راست چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیرنگرانی کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے نیب کے سامنے بیانات قلمبند کرادیے

اور نیب آئین و قانون کے مطابق تحقیقات کو انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے اور کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنا کام جاری رکھے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024