امریکی صدر کا جلد پاکستانی قیادت سے ملاقات کا عندیہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے تعلقات بہتر قرار دیتے ہوئے پاکستانی قیادت سے جلد ملاقات ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے یہ غیر متوقع اعلان وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے اختتام پر صحافی کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ صورتحال کے حوالے سے صحافی کے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا۔
امریکی صدر نے کہا ’پاکستان- ہم پاکستان(قیادت) سے ملاقات کریں گے، میرے خیال میں اس وقت ہمارے تعلقات پاکستان کے ساتھ بہت اچھے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور پاکستان کو اپنے اختلافات پر بھی ایمانداری کی ضروت ہے، امریکی سینیٹر
امریکی صدر کا یہ بیان سینئر امریکی عہدیدار کے اس بیان کے کچھ گھنٹوں بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے ایک نیوز بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ امریکا کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دہائی کی سب سے خطرناک محاذ آرائی کے 3 ہفتے بعد بھی افواج کے الرٹ رہنے پر دونوں ممالک کے کشیدہ تعلقات پر تشویش ہے۔
انہوں نے مزید خبردار کیا کہ بھارت میں مزید دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہوا تو ’صورتحال پاکستان کے لیے انتہائی پیچیدہ ہوجائے گی اور اس سے کشیدگی میں دوبارہ اضافہ ہوگا‘۔
اس بریفنگ میں ان میڈیا رپورٹس پر بات کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر اضافی فوج تعینات کردی ہے جبکہ دونوں ممالک کی فضائیہ بھی ہائی الرٹ ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کا پاکستان پر کالعدم تنظیموں کے خلاف قانون سازی پر زور
خیال رہے کہ بہت سی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت نہ صرف ایل او سی پر میزائل نصب کررہا ہے بلکہ بھارتی فضائیہ نے حکومت سے مزید میزائل کی ’فوری خریداری‘ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپ کے بعد سے بھارت نے اب تک اعلیٰ سطح کا آپریشنل الرٹ رکھا ہوا ہے جبکہ بھارتی فوج بھی بڑے پیمانے پر گولہ بارود کی فوری خریداری کررہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان نے بھی ردِ عمل کے طور پر اپنے جنگی طیارے کشمیر کی متنازع سرحد کے قریب تعینات کردیے ہیں جبکہ ملک کے مختلف مقامات پر طیارے پہنچا بھی دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، بھارت فوجی کارروائی سے گریز کرتے ہوئے تناؤ کم کریں، امریکا
اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ پاک فضائیہ رات کے اوقات میں پروازیں اور دیگر مشقیں بھی کررہی ہے جبکہ دفاعی نظام بھی الرٹ رکھا ہوا ہے۔
بلوم برگ نیوز ایجنسی کے مطابق بھارت نے پاکستان کے ساتھ فوجی کشیدگی کے بعد اپنی جوہری آبدوز، جنگی بیڑا اور بحریہ کے دیگر درجنوں جہاز بھی بحریہ عرب میں پہنچا دیے ہیں۔
بریفنگ میں امریکی عہدیدار نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے چینی کوششوں کا اعتراف کیا لیکن اس کے ساتھ اقوامِ متحدہ سے جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دلوانے کی امریکی کوشش کو روکنے پر مایوسی کا اظہار بھی کیا۔