• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پاکستانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے پر بھارتی ایئر لائن کو کروڑوں روپے کا نقصان

شائع March 20, 2019
ایئرانڈیا کو 60 کروڑ روپے کا نقدصان ہوا ہے — فوٹو: اے ایف پی /فائل
ایئرانڈیا کو 60 کروڑ روپے کا نقدصان ہوا ہے — فوٹو: اے ایف پی /فائل

پاکستان کی فضائی حدوداستعمال نہ کرنے کی وجہ سے بھارت کی سرکاری ایئرلائن ایئر انڈیا کو 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایئر انڈیا کی امریکا اور یورپ جانے والی فلائٹس کے پاکستان کے بجائے گجرات کے راستے بحیرہ عرب سے جانے کی وجہ سے سفر کے دورانیے میں اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ ایئرلائن کو واشنگٹن، نیویارک اور شکاگو جانے والی پروازوں کے لیے سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، ان فلائٹس کو ری فیولنگ کے لیے شارجہ یا ویانا میں لازمی رکنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک فضائیہ نے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، پاک فوج

بیرون ملک جاتے اور واپس آتے ہوئے ہر ری فیولنگ پر اوسطاً 50 لاکھ روپے خرچہ آتا ہے جس کی وجہ سے ایئر انڈیا کو 16 مارچ تک تقریباً 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔

تاہم دہلی سے بحرالکاہل کے راستے سان فرانسسکو جانے والی پرواز متاثر نہیں ہوئی۔

ہر فلائٹ میں بڑھتے ہوئے نقصانات کی وجہ سے ایئرانڈیا نے ویانا میں ری فیولنگ کو صرف دو فلائٹس تک محدود کردیا ہے جبکہ دیگر پروازیں ری فیولنگ کے لیے ممبئی میں رکتی ہیں۔

جب سے شمالی امریکا جانے والی فلائٹس ممبئی میں پے لوڈ پینالٹیز کے ساتھ ری فیولنگ کے لیے آرہی ہیں تب سے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی فضائی حدود جزوی طور پر بحال، کمرشل فلائٹس تاحال بند

اہم بات یہ ہے کہ ہر جہاز میں سوار ہونے والے مسافروں کی تعداد سے متعلق کچھ پابندیاں ہیں، اگر ایئرلائن میں کم مسافر ہوتے ہیں تو ایئرلائن سمیت دیگر متاثرہ شعبوں کی آمدن کم ہوتی ہے۔

دوسری جانب مسافروں کے لیے سفر کا طویل دورانیہ انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ امریکا جانے والی پروازوں کو ری فیولنگ کے وقفے کے علاوہ پہنچنے میں 18 گھنٹے سے زیادہ وقت لگ رہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ ماہ فروری سے کشیدگی جاری ہے، بھارتی فضائیہ کی جانب سے 26 فروری کو پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی گئی تھی، بعد ازاں 27 فروری کو بھارتی طیارے دوبارہ پاکستانی حدود میں داخل ہوئے تھے، جس پر پاک فضائیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔

ایک طیارہ مقبوضہ کشمیر جبکہ دوسرا طیارہ آزاد کشمیر کے علاقے میں گرا تھا اور اس کے ساتھ ایک بھارتی پائلٹ بھی پاکستانی حدود میں گرا تھا جسے پاک فوج کے اہلکاروں نے باحفاظت اپنی تحویل میں لے کر طبی امداد کے لیے منتقل کردیا تھا۔

بعد ازاں پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو واہگہ بارڈر کے حوالے کردیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

afridi Mar 20, 2019 07:33pm
bohot he acha qadam uthaya Pakistan ney, orr yeh Pabandi tab tak rakkey jab tak india Pakistan ka Pani naa dey, dhosri baat Pakistan ko india ki taraf woh namak bhi naa bejey jo tons ke hisab sey daily sastey daam beja jata hai, woh onki zaroorat hai or hamain oss sey nuqsan hoota hai, india hamarey he namak Par aPna label laga kar agey mehengey daamo baijta hai .

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024