• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

'ہمیں مساجد میں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا'

شائع March 20, 2019
امبرین نعیم کا بیٹا اور شوہر نیوزی لینڈ مساجد حملے میں شہید ہوگئے تھے — فوٹو: اسکرین شاٹ
امبرین نعیم کا بیٹا اور شوہر نیوزی لینڈ مساجد حملے میں شہید ہوگئے تھے — فوٹو: اسکرین شاٹ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد میں دہشت گرد حملے کے دوران شہید ہونے والے نعیم راشد کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر لوگوں سے بہت محبت کرنے والے انسان تھے اور اسی جذبے کے تحت انہوں نے لوگوں کی زندگی بچانے کا فیصلہ کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کے ایک ٹیلی ویژن نیوز شو دی پروجیکٹ این زی سے گفتگو کرتے ہوئے امبرین نعیم کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر اور بیٹے نے اپنی زندگی لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے قربان کیں اور اسلام ہمیں یہی سکھاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام امن و محبت کا گہوارہ ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں جمعہ کو سرکاری ذرائع ابلاغ پر اذان نشر کرنے کا اعلان

امبرین نعیم کا کہنا تھا کہ میں جانتی ہوں کہ میرے شوہر بہت بہادر اور مدد کرنے والے شخص تھے، اور محبت ایسا جذبہ ہے جو آپ کو ایسے کام کرنے پر مجبور کر دیتا ہے جو نعیم راشد نے کیا، انہوں نے لوگوں کی جان اسی لیے بچانے کی کوشش کی کیونکہ وہ محبت کرنے والے انسان تھے۔

انٹرویو کرنے والی خاتون نے امبرین نعیم سے سوال کیا کہ کیا چیز انہیں اتنے بڑے نقصان کے بعد بھی حوصلہ مند بنا رہی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ 'میرا مذہب ہی ہے جو مجھے مضبوط رکھ رہا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے مساجد میں حملہ کرنے والے دہشت گرد پر افسوس ہوتا ہے اور رحم آرہا ہے کہ اس کے دل میں محبت نہیں بلکہ نفرت تھی اور اسی وجہ سے اُسے سکون نہیں پہنچ سکتا جیسے ہمیں پہنچتا ہے۔

اپنے بیٹے کے بارے میں بات کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ بچپن ہی سے طلحہ بہت خیال رکھنے والا بچہ تھا اور اسے دیکھ کر دوسرے بچوں میں بھی حوصلہ بڑھتا تھا اور ہم بچوں کو اکثر کہا کرتے تھے کہ ہمیشہ طلحہ کی طرح بننے کی کوشش کریں۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ مسجد میں دوبارہ نماز کے لیے جائیں گی تو انہوں نے جواب دیا کہ انہیں مسجد میں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا اور یہی انہوں نے اس واقعے سے سیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دہشت گردی کے واقعے نے انہیں مزید مضبوط بنادیا ہے اور نہ صرف انہیں بلکہ اس واقعے میں شہید ہونے والے افراد کے گھر کی دیگر خواتین بھی کو یہی کہتے سنا ہے کہ اس واقعے نے ہمیں بہت مضبوط بنادیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں قرآن کی تلاوت، وزیرِاعظم کا 'السلامُ علیکم' سے خطاب کا آغاز

اس کے علاوہ امبرین نعیم نے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو بھی انٹرویو دیا تھا اور اس میں بھی انہوں نے اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

نعیم راشد کی بیوہ کے انٹرویو کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیرِاعظم عمران خان نے بھی ان کی ہمت کی تائید کرتے ہوئے پیغام جاری کیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نعیم راشد شہید کی اہلیہ کے ان الفاظ سے عالمِ اسلام اور غیر اسلامی دنیا سب پر اللہ اور اس کے رسول صل اللہ علیہ وسلم پر ایمان کی حقیقی قوت کا راز کھل جانا چاہیے۔

ایک اور پیغام میں وزیرِاعظم نے کہا کہ یہ عقدہ بھی کھل جانا چاہیے کہ اللہ اور اس کے رسول صل اللہ علیہ وسلم پر ایمان انسانوں کی کایا پلٹتے ہوئے کیسے انہیں تقویت بخشتا اور محبت سے آشنا کرتا ہے کہ وہ خود سے اپنے پیاروں کو چھین لینے والے سفاک قاتل اور دہشت گرد کے بارے میں بھی دل میں رحم سنبھال کر رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دہشت گرد نے 2 مساجد میں گھس کر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 49 نمازی شہید ہوگئے تھے۔

دہشت گرد نے نمازیوں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ نمازِ جمعہ کی ادائیگی کی تیاری کر رہے تھے۔

دنیا بھر میں دہشت گرد کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت جاری ہے جبکہ شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں دہشت گرد حملے، 49 افراد جاں بحق

اس واقعے میں 9 پاکستانی شہری بھی شہید ہوئے تھے جن میں امبرین نعیم کے شوہر محمد نعیم راشد اور ان کے 22 سالہ بیٹے طلحہ نعیم بھی شامل تھے۔

نعیم راشد دہشت گرد کے حملے کے وقت مسجد میں ہی موجود تھے جنہوں نے مسلح دہشت گرد سے لڑنے کی کوشش کی اور اس دوران دہشت گرد کی فائرنگ سے شہید ہوگئے تھے۔

وزیرِاعظم عمران خان نے بھی نعیم راشد کی بہادری کا اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ انہیں قومی اعزاز سے نوازا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ج ا خان Mar 20, 2019 02:35pm
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کہ بعد

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024