'5 روز سے والد سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی‘
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ 5 روز سے انہیں اپنے والد کی کوئی خیر خیریت نہیں ملی ہے، ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور مجھے اب بھی ان سے ملاقات کے لیے اجازت کا انتظار ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کی خیریت معلوم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ ان کی طبیعت دریافت کی جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں بہت پریشان ہوں، نواز شریف نے مجھے کہا تھا کہ اگر خدا نخواستہ کچھ ہوا تو وہ کسی سے نہیں کہیں گے۔'
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ نواز شریف کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
قبل ازیں مریم نواز نے ایک اور ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’اپنے والد سے ملاقات کے لیے پنجاب حکومت کی اجازت کی منتظر ہوں، ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’5 روز گزر گئے ہیں اپنے والد سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا یہاں تک کہ نواز شریف کے ذاتی معالج کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی‘۔
انہوں نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت کو یاد دلانا چاہتی ہوں کہ مکافات عمل کی قوت ہمیشہ بیدار رہتی ہے‘۔
خیال رہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے 7 سالہ قید کا سامنا کرنے والے نواز شریف لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں ہیں اور ان کے خاندان کے افراد اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے ان کی صحت کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے گئے تھے اور مناسب علاج نہ ملنے کی شکایت کی تھی۔
بعد ازاں مریم نواز نے کہا تھا کہ ان کے والد ہسپتال جانے کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ حکومت انہیں علاج کے نام پر مبینہ طور پر ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال گھماتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 25 فروری کو طبی بنیادوں پر ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی.
ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ‘ان کی کسی بھی رپورٹ میں ان کی صحت کے حوالے سے کسی سنگینی کا ذکر نہیں ہے’۔
تبصرے (2) بند ہیں