نیوزی لینڈ مساجد حملہ: پی ایس ایل میچ سے قبل ایک منٹ کی خاموشی
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2019 کے الیمینیٹر – 2 کے آغاز سے قبل نیوزی لینڈ کی مساجد پر دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے نمازیوں کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے میدان میں ایک منٹ کی خاموشی کی گئی، جبکہ تمام کھلاڑی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر میدان میں اترے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائس چرچ میں ہونے والے دہشت گرد حملے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلے جانے والے پی ایس ایل کے الیمنیٹر – 2 کے آغاز سے قبل ایک منٹ کی خاموشی کی گئی، جبکہ اس دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑی، اسٹاف اور میچ آفیشلز میدان میں موجود تھے۔
ان کے علاوہ اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں نے بھی خاموش رہ کر اس تعزیت میں ٹیموں کا بھرپور ساتھ دیا۔
مزید پڑھیں: کرکٹرز کی نیوزی لینڈ مساجد پر دہشتگرد حملے کی مذمت، واقعہ المناک قرار
پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس حملے میں مارے جانے والے افراد کے اہلِ خانہ اور زخمیوں کے ساتھ اظہارِ تعزیت جبکہ نیوزی لینڈ میں مسلم برادری اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ (این زیڈ سی) سے اظہارِ ہمدردی کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’میں پاکستان کرکٹ کی جانب سے کرائس چرچ میں نمازیوں پر ہونے والے اس بہیمانہ دہشت گرد حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں‘۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ ہماری تمام ہمدردیاں اس واقعے میں مارے جانے والے افراد کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں کیونکہ ہم سے بہتر اس درد کو اور کون جان سکتا ہے؟
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس مشکل گھڑی میں پی سی بی نیوزی لینڈ کرکٹ میں موجود اپنے دوستوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں فائرنگ: بنگلہ دیش کا دورہ نیوزی لینڈ ختم کردیا گیا
اس کے علاوہ چیئرمین پی سی بی نے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے محفوظ رہنے پر اطمینان کا بھی اظہار کیا۔
احسان مانی نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم اس واقعے کے وقت نماز کی ادائیگی کے لیے قریب ہی موجود تھی اور حملے میں ان کے بچ جانے پر خدا کے شکر گزار ہیں۔
واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائس چرچ کی 2 مساجد میں یکے بعد دیگرے دہشتگروں نے گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 نمازی شہید ہوگئے تھے۔
دہشت گردوں کی جانب سے یہ مذموم کارروائی اس وقت کی گئی تھی جب مسجد میں موجود افراد نمازِ جمعہ کی ادائیگی میں مصروف تھے۔
اس کے علاوہ نیوزی لینڈ کے دورہ پر موجود بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی جائے حادثہ کی جانب ہی گامزن تھی اور ان کے مسجد پہنچنے سے چند منٹ قبل ہی یہ واقعہ پیش آیا تھا۔
بنگہ دیشی کرکٹ بورڈ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ ان کی ٹیم کے کھلاڑی اور آفیشلز محفوظ ہیں۔