• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ایل این جی اسکینڈل: شیخ رشید نے نیب کو اہم دستاویزات دے دیں

شائع March 15, 2019
شیخ رشید کے مطابق گزشتہ حکومت نے ملک کو بری طرح سے لوٹا جس پر موجودہ حکومت کو بہت محنت کرنا پڑ رہی ہے — فائل فوٹو/ٹوئٹر
شیخ رشید کے مطابق گزشتہ حکومت نے ملک کو بری طرح سے لوٹا جس پر موجودہ حکومت کو بہت محنت کرنا پڑ رہی ہے — فائل فوٹو/ٹوئٹر

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے قومی احتساب ادارے (نیب) راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوکر لیکوئیفایئڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کیس کے تمام شواہد پیش کیے۔

واضح رہے کہ نیب نے شیخ رشید کو 27 فروری کو طلب کیا تھا تاہم انہوں نے بیرون ملک ہونے کے باعث آئندہ تاریخ دینے کی درخواست کی تھی جس کے بعد انہیں دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

شیخ رشید کو نیب نے بطور شکایت کنندہ طلب کیا تھا، جبکہ انہوں نے نیب میں پیش ہوکر ایل این جی اسکینڈل کے حوالے سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف تمام شواہد پیش کرنے کا اعلان پہلے ہی کر رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: ایل این جی اسکینڈل میں نیب کو شواہد فراہم کروں گا، شیخ رشید

وزیر ریلوے نے نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے بتایا کہ ’اس وقت اپوزیشن میں تھا آج وزیر ہوں، جو ثبوت سپریم کورٹ میں دیئے تھے آج نیب کو دیئے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ٹرمینل ون کا ٹھیکہ جو دیا 2 لاکھ 72 ہزار روپے فی دن دیا گیا، دوسرا ٹھیکہ اقبال زیڈ احمد کو مہنگے داموں دیا گیا‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’13 عشاریہ 37 فیصد سلیب پر ایک ٹھیکہ دیا دوسرا 11 عشاریہ 62 پر دیا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: پی اے سی چیئرمین شپ معاملہ: شیخ رشید کا اپنی حکومت کے خلاف عدالت میں جانے پر غور

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’شاہد خاقان عباسی کو پہلے چیلنج دیا تھا، اب نیب کو تمام شواہد دے دیے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ان چوروں نے بری طرح سے لوٹا جس پر پی ٹی آئی کو بہت محنت کرنا پڑ رہی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بلاول مجھ پر تنقید کر رہا ہے، کسی روز وہ کپڑے پھاڑ کر تھانہ چلا جائے گا‘۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ’بلاول بھارت کی زبان بول رہا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کرپٹ لوگوں کے خلاف جو جھاڑو مارچ میں پھرنا تھا وہ اب مئی یا جون میں پھرے گا اور یہ سارے چور پکڑے جائیں گے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024