• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

جوڑوں کی تکلیف سے بچانے میں مددگار غذائیں

شائع March 14, 2019
یہ مسئلہ کسی بھی عمر کے فرد کو اپنا شکار بناسکتا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ مسئلہ کسی بھی عمر کے فرد کو اپنا شکار بناسکتا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

جوڑوں کا درد بہت تکلیف دہ ہوتا ہے اور اسے تمام امراض کی جڑ بھی قرار دیا جاتا ہے جو کہ کسی بھی عمر کے فرد کو اپنا شکار بنا سکتا ہے۔

عام طور پر یہ مرض خون میں یورک ایسڈ جمنے کے نتیجے میں ہوتا ہے، یہ یورک ایسڈ جسمانی پراسیس کے نتیجے میں خارج ہوتا ہے اور عام طورپر خون میں تحلیل ہوکر گردوں کے راستے پیشاب کے ذریعے نکل جاتا ہے مگر جب جسم اس کی زیادہ مقدار بننے لگے تو گردے اس سے نجات پانے میں ناکام رہتے ہیں۔

اس کے نتیجے میں یہ جوڑوں میں کرسٹل کی شکل میں جمنے لگتا ہے جس سے جوڑوں میں درد ہونے لگتا ہے۔

اگر تو آپ اس کے شکار ہیں تو چند غذائیں ایسی ہیں جن کا استعمال تکلیف کو کم کرسکتا ہے یا اس مرض سے ہی بچا جاسکتا ہے۔

ادرک

ہر گھر میں استعمال ہونے والے ادرک کو صحت کے لیے فائدہ مند مانا جاتا ہے جو نظام ہاضمہ درست کرنے میں مدد دیتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ تکلیف بشمول جوڑوں کے درد کے خلاف بھی لڑا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ادرک کے کیپسول ورم کش ادویات کے مقابلے میں درد میں کمی لانے میں زیادہ موثر ثابت ہوتے ہیں۔

بلیو بیریز

یہ پھل متعدد صحت بخش اجزا سے بھرپور ہوتا ہے جو جسمانی ورم کے خلاف لڑنے کے ساتھ جوڑوں کی تکلیف میں کمی لانے میں مدد دیتے ہیں، بلیوبیریز سے ہٹ کر اسٹرابیری اور مالٹے بھی اینٹی آکسائیڈنٹس اور پولی فینولز سے بھرپور ہوتے ہیں جو بلیو بیری جیسا ہی فائدہ پہنچاتے ہیں۔

مچھلی

اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ورم دور کرنے میں مدد دیتے ہیں اور مچھلی میں ان کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، اسے کھانے کی عادت دل کو صحت مند بنانے کے ساتھ جوڑوں کی اکڑن بھی کم کرتی ہے جبکہ جوڑوں کے درد کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ہلدی

ہلدی میں موجود پولی فینول ایسا اینٹی آکسائیڈنٹ ہے جو کہ ورم کش خصوصیات رکھتا ہے، مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہلدی جوڑوں کے درد، اکڑن اور سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جوڑوں کے امراض کے شکار افراد ڈاکٹر کے مشورے سے ہلدی پاﺅڈر کے کیپسول استعمال کرکے ریلیف حاصل کرسکتے ہیں۔

دارچینی

یہ مصالحہ بھی درد میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ سوجن کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، اسے استعمال کرنے کے لیے آدھا چائے کا چمچ دار چینی کا پاﺅڈر اور ایک چائے کا چمچ چینی گرم پانی میں ملائیں اور نہار منہ پی لیں اور اس معمول کو کئی روز تک دہرائیں۔

زیتون کا تیل

زیتون کے تیل میں ایک جز ایسا ہوتا ہے جو کسی درد کش دوا کی طرح کام کرتا ہے، اس کے علاوہ بھی اس صحت بخش تیل کا استعمال جوڑوں کی حرکت کو ہموار کرکے نرم ہڈی کو تحفظ فراہم کرتا ہے، ہڈیوں کے بھربھرے پن کے شکار افراد کے لیے یہ بہت فائدہ مند تیل ہے۔

مرچیں

مرچوں میں موجود ایک جز کیپسیئسن درد کش خصوصیات رکھتا ہے اور مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق انہیں جلد پر لگانے کی بجائے کھانا جسمانی ورم میں کمی لاتا ہے اور جوڑوں کے درد سے ریلیف دلاسکتا ہے، ان کو کھانے سے ہونے والی جلن دماغ کو اینڈورفنز ریلیز کرنے پر مجبور کرتی ہے جو درد کے سگنل کو بلاک کرتا ہے۔

پودینے سے بھی فائدہ اٹھائیں

پودینے کا تیل بھی جوڑوں کی تکلیف دور کرنے میں مددگار ہے، جبکہ پودینے کی چائے دردکش دوا کی طرح کام کرکے جوڑوں کی تکلیف میں کمی لاسکتی ہے جبکہ ہاضمہ بھی بہتر بناتی ہے۔

سیب کا سرکہ

سیب کا سرکہ کیلشیئم، میگنیشم، پوٹاشیم اور فاسفورس سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ جوڑوں کے درد میں کمی لانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، یہ جسم میں جمع ہونے والے زہریلے مواد کو ہٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ اور ایک چائے کا چمچ شہد ملائیں اور اسے روزانہ صبح پینا عادت بنالیں۔

سبز چائے

امریکا کی ایک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ چار کپ سبز چائے کا استعمال سے جسم میں ایسے کیمیکلز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو جوڑوں کے درد میں مبتلا ہونے کا امکان کم کردیتے ہیں۔ ایک اور تحقیق کے مطابق سبز چائے میں موجود پولی فینول نامی اینٹی آکسائیڈنٹس سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے پٹھوں میں آنے والی توڑ پھوڑ اور درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔

لونگ

لونگ میں سوجن پر قابو پانے والے کیمیکل یوجینول موجود ہوتا ہے جو کہ اس جسمانی عمل پر اثرانداز ہوتا ہے جو جوڑوں کے درد کو بڑھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق لونگ کا استعمال ایسے پروٹین کو جسم میں خارج ہونے سے روکتا ہے جو سوجن کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ لونگوں میں اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو کمزور ہونے کا عمل سست کردیتے ہیں۔ اس کا آدھے سے ایک چائے کا چمچ روزانہ استعمال جوڑوں کے درد میں کمی کے لیے بہترین ہوتا ہے۔

دیسی گھی

دیسی گھی کا طویل المدتی استعمال نہ صرف آپ کے جسم میں موجود چربی کو کم کرتا ہے بلکہ یہ پٹھوں کو بھی مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں اور جوڑوں میں درد کا شکار افراد کے لیے بھی موثر ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024