• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 4:09pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:13pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 4:09pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:13pm

پیپلز پارٹی ایک ادارہ ہے، کوئی اختلاف نہیں، اعتزاز احسن

شائع March 13, 2019
اعتزاز احسن نے ٹویٹر میں ان سے منسوب بیان کی تردید کردی—فائل/فوٹو: اے پی پی
اعتزاز احسن نے ٹویٹر میں ان سے منسوب بیان کی تردید کردی—فائل/فوٹو: اے پی پی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے پارٹی چھوڑنے اور قیادت سے اختلافات کے حوالے سے خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹویٹر میں کوئی بیان نہیں دیا بلکہ ایک جعلی اکاؤنٹ سے افواہیں پھیلا دی گئیں۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی پی پی رہنما اور معروف قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ ان سے منسلک ٹویٹس اور پیپلز پارٹی چھوڑنے اور اختلافات سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، پارٹی کے اندر اختلافات ہوتے ہیں مگر وہ پارٹی کے اندر ہی نمٹاتے ہیں۔

نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ملاقات کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ میں نے اس ملاقات کی مخالفت نہیں کی، نواز شریف جب کمزور ہوتے ہیں تو پاؤں پکڑتے ہیں اور جب موقع ملتا ہے تو گردن پکڑتے ہیں۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنا علاج نہیں کرنا چاہتے لیکن پیپلز پارٹی نے انہیں سندھ میں علاج کی پیش کش کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مفاہمت کی سیاست ہونی چاہیے اور یہ بلاول کا ظرف ہے کہ وہ نواز شریف سے ملے حالانکہ نواز شریف نے پیپلزپارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے نکلوا دیا تھا اور ان کے خلاف عدالت میں گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ندیم افضل چن کی پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت

خیال رہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اعتزاز احسن کے نام سے اکاؤنٹ میں پی پی پی کے چیئرمین کے فیصلوں پر اعتراض کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کی باتیں کی گئی تھیں۔

اعتزاز احسن کے نام سے جعلی اکاؤنٹ میں صارفین سے دوسری سیاسی جماعت میں شمولیت کے حوالے سے رائے بھی طلب کی گئی تھی۔

پی پی پی رہنما نے میڈیا کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس سے قبل بھی میرے نام سے جعلی اکاؤنٹ بنائے گئے تھے اور من گھڑت بیانات جاری کیے گئے تھے جس کی شکایت کی تھی اور اس کے بعد ان اکاؤنٹس کو ختم کردیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس سے بچنے کے لیے میں اپنے نام پر اکاؤنٹ بنا رکھا ہے اس لیے پارٹی چھوڑنے اور دوسری جماعت میں شمولیت کے حوالے سے خبروں کو مسترد کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں:پیپلز پارٹی کے شوکت بسرا تحریک انصاف میں شامل

یاد رہے کہ 2018 میں عام انتخابات سے قبل ندیم افضل چن سمیت پیپلزپارٹی کے چند اہم رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت کی تھی اور اس وقت بھی اعتزاز احسن کے حوالے سے افواہیں گردش کررہی تھیں لیکن انہوں نے یکسر مسترد کرتے ہوئے پارٹی کے ساتھ کاربند رہنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

پنجاب سے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما شوکت بسرا نے 13 دسمبر 2018 کو پی ٹی آئی شمولیت اختیار کی تھی۔

شوکت بسرا نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد باقاعدہ طور پر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔

کارٹون

کارٹون : 28 ستمبر 2024
کارٹون : 27 ستمبر 2024