ہواوے پر پی-30 پرو کی مہم کیلئے ’جعلی تصاویر‘ کے استعمال کا الزام
ایسا لگتا ہے کہ چینی کمپنی ہواوے کا اپنے فونز کے اشتہارات کے حوالے سے ریکارڈ کچھ زیادہ اچھا نہیں۔
گزشتہ سال اسے اپنے اسمارٹ فونز نووا 3 کے اشتہار پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور اب رواں ماہ متعارف کرائے جانے والے نئے فلیگ شپ فون پی 30 پرو کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہورہا ہے۔
ہواوے کا یہ نیا فلیگ شپ 26 مارچ کو پیرس میں ایک ایونٹ کے دوران متعارف کرایا جائے گا مگر اس کے بارے میں کافی لیکس سامنے آچکی ہیں اور کمپنی نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ اس میں پیری اسکوپ کیمرا دیا جائے گا یعنی زومنگ فیچر بہت اچھا ہوگا۔
اس فون میں 4 کیمرے ہوں گے جن میں سے ایک پیری اسکوپ لینس ہوگا جس میں 7 ایکس زوم دیا جائے گا۔
ہواوے نے نئے زومنگ فیچر کے لیے چینی سوشل میڈیا سائٹ ویبو پر متعدد تصاویر بھی شیئر کیں مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ ان میں سے چند تصاویر پی 30 پرو کی بجائے ڈی ایس ایل آر کیمرے سے لی گئی ہے۔
پی 30 کے زوم فیچرز کی نمونہ تصاویر میں کمنی کے زیادہ شرمندہ کردینے والی چیز یہ ہے کہ یہ اس کے اپنے ڈی ایس ایل آر شاٹ نہیں بلکہ اسٹاک فوٹوز کا استعمال کیا گیا ہے۔
اسی طرح ایک بچے کی تصویر کو کمپنی نے سوشل میڈیا پر پی 30 پرو کے زومنگ فیچر کے لیے استعمال کیا، وہ 2009 میں کسی کے پورٹ فولیو کا حصہ بنی تھی جبکہ اوپر لگی آتش فشاں کی تصویر گیٹی امیجز کی اسٹاک تصویر نکلی۔
ایسا ممکن ہے کہ ہواوے نے ان تصاویر کا لائسنس اپنے فون کی مہم کے لیے حاصل کرلیا ہو، مگر یہ ضرور حیران کن ہے کہ وہ انہیں کسی اسمارٹ فون کی نمائندگی کے لیے استعمال کرے۔
ان تصاویر کی حقیقت سامنے آنے پر ہواوے نے ویبو پوسٹ میں تصاویر کے حوالے سے وضاحت کا اضافہ کیا جن میں کہا گیا کہ ان تصاویر کو محض حوالے سے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی ورج کو ہواوے نے ایک بیان میں کہا کہ ہم پی 30 سیریز کے ٹیزر پوسٹرز کے حوالے سے پھیلنے والی غلط فہمی سے آگاہ ہیں، ہم یہ بات دہراتے ہیں کہ یہ صرف ٹیزر پوسٹرز ہیں اور انہیں استعمال کا مقصد پی 30 سیریز کے منفرد نئے فیچرز کا عندیہ دینا ہے، ہواوے نے اصل تصاویر کے لائسنس حاصل کرنے کے بعد انہیں ردوبدل کرکے مخصوص فیچرز کے اظہار کے لیے استعمال کیا۔