حج قرعہ اندازی، ایک لاکھ7ہزار سے زائد ناموں کا اعلان
وفاقی وزیرمذہبی امور پیر نورالحق قادری نے حج 2019 کے لیے درخواستیں جمع کرانے والے امیدواروں کی قرعہ اندازی کے بعد حتمی ناموں کا اعلان کردیا۔
وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے حج قرعہ اندازی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حج میں روڈ ٹو مکہ منصوبہ سب سے انقلابی قدم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے دورے کے دوران مطالبہ کیا تھاجس کے تحت آئندہ ماہ سعودی اعلیٰ حکام اسلام آباد، لاہور، پشاور اور کراچی کے ایئرپورٹ کا دورہ کریں گے اور عازمین کی امیگریشن پاکستان کے ایئرپورٹس پر ہی ہوجائے گی۔
پیر نورالحق قادری نے کہا کہ رواں سال 71 ہزار 684 عازمین نجی اسکیم کے تحت حج کریں گے اور 80 سال سے زائد عمر کے 22 سو 38 امیدواروں کو معاون کے ہمراہ قرعہ اندازی کے بغیر منتخب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:مہنگائی کے بعد حج درخواستوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں کمی
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو حج کے لیے ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد کوٹہ ملا، 60 فیصد عازمین سرکاری اور 40 فیصد عازمین نجی اسکیم کے تحت حج کریں گے تاہم 5 ہزار کا اضافی کوٹہ ان کمپنیوں کو دیں گے جنہیں کوٹہ نہیں ملا ہوا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب نے کوٹہ 2 لاکھ کرنے کا وعدہ کیا ہے تاہم اب تک نوٹی فکیشن موصول نہیں ہوا جیسے ہی نوٹی فکیشن جاری ہوگا 16 ہزار کے اضافی کوٹے پر بھی پالیسی بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں تین سال سے ناکام عازمین کے لیے دروازے کھل گئے ہیں جن کی تعداد 12 ہزار 251 ہے اور اب وہ حج پر جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے حج کوٹے میں اضافہ، ای ویزا ممالک میں شامل
پیر نور الحق قادری نے کہا کہ عازمین کی سہولت کے لیے واٹس ایپ نمبر بھی جاری کر دیا ہے اور چند گھنٹے میں کامیاب عازمین کو بذریعہ ایس ایم ایس آگاہ کریں گے۔
قرعہ اندازی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے خوش نصیب کا نام کراچی سے وسیم احمد ہے اور ان کے گروپ میں چار عازمین ہیں، دوسرا گروپ چھ ارکان کا پشاور اور تیسرا گروپ اسلام آباد سے ہے۔
قرعہ اندازی مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کی گئی اور سرکاری حج اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 90 ہزار 924 عازمین کے درمیان قرعہ اندازی ہوئی۔
حکومت کی جانب سے رواں سال حج کے لیے ہارڈ شپ کوٹہ ایک ہزار 613 اور لیبر کے لیے 5 سو کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزارت کے ترجمان کی طرف سے بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 2 لاکھ 16 ہزار 623 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں 48 ہزار 72 درخواستیں کراچی سے، 43 ہزار 292 درخواستیں اسلام آباد، 38 ہزار 49 لاہور سے، 35 ہزار 340 پشاور سے، 18 ہزار 573 ملتان، 10 ہزار 39 سیالکوٹ، 9 ہزار 708 کوئٹہ، 8 ہزار 801 نے فیصل آباد، 3 ہزار 249 نے سکھر اور 1500 درخواست گزاروں نے رحیم یار خان سے درخواست دی۔
مزید پڑھیں:آئندہ چند برس میں حج کے اخراجات میں مزید اضافے کا امکان
ان کا کہنا تھا کہ درخواست گزاروں میں ایک لاکھ 23 ہزار 700 مرد اور 92 ہزار 923 خواتین شامل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں کے اعتبار سے سب سے زیادہ پنجاب سے درخواستیں موصول ہوئی جن کی تعداد ایک لاکھ 806 ہے، سندھ سے 49 ہزار 343، بلوچستان سے 10 ہزار 258، قبائلی علاقوں سے 4 ہزار 314، آزاد جموں و کشمیر سے 2316، 2 ہزار 422 نے گلگت بلتستان اور 6 ہزار 412 نے اسلام آباد سے درخواستیں جمع کرائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے حج اخراجات میں اضافے اعلان کیا تھا جس کے بعد حج اخراجات مہنگے ہوگئے تھے جبکہ حج درخواستوں میں بھی کمی آگئی تھی۔
وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے 9 مارچ کو جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان بھر سے رواں سال حج کے لیے مقررہ وقت تک 2 لاکھ 16 ہزار سے زائد امیدواروں نے درخواستیں جمع کرائیں گئی ہیں جو گزشتہ برس کے مقابلے ایک لاکھ 60 ہزار کم تھیں۔
حج کے لیے 2018 میں 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔