ویوو کا ایک اور متاثر کن کانسیپٹ فون متعارف
چینی کمپنی ویوو نے گزشتہ سال ایک ایسا فون پیش کیا تھا جس میں بیزل نہ ہونے کے برابر تھے جبکہ سیلفی کیمرے کے لیے کوئی نوچ نہیں تھا اور اسے ایپکس کا نام دیا گیا تھا۔
اور اب اس کمپنی نے اس کا پہلے زیادہ بہتر ماڈل ویوو ایپکس 2019 پیش کیا ہے اور گزشتہ سال کے کانسیپٹ ڈیزائن کو مزید آگے بڑھایا ہے۔
ویسے تو ویوو نے رواں سال جنوری میں ایپکس 2019 کی جھلک متعارف کرائی تھی مگر اب حقیقی ڈیوائس کو ہانگ کانگ میں ایک ایونٹ کے دوران پیش کیا گیا۔
یہ اس کمپنی کا پہلا فائیو جی فون ہونے کے ساتھ ساتھ ایسا فون ہے جس میں کسی قسم کا بٹن نہیں دیا گیا۔
ویوو نے فزیکل بٹنز کو پریشر سنسرز سے بدل دیا ہے جبکہ یوایس بی پورٹ کی جگہ ایک مقناطیسی کنکٹر یا میگ پورٹ کو دی ہے، جسے فون چارج کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس میں کوئی سم کارڈ سلاٹ نہیں بلکہ اس کی جگہ ای سم کا استعمال کرنا ہوگا۔
فون کے فرنٹ پر پورا ڈسپلے فنگرپرنٹ سنسر کا کام بھی کرے گا یعنی انگلی اسکرین پر کسی بھی جگہ رکھ کر ڈیوائس کو ان لاک کیا جاسکتا ہے۔
اس میں اسپیکر گرل بھی نہیں بلکہ آواز کو اسکرین کے ارتعاش سے خارج کیا جائے گا اور یہ ٹیکنالوجی گزشتہ سال کے فون مین بھی تھی اور ہاں یہ پورا فون گلاس کے ایک ٹکڑے سے تیار کیا گیا ہے۔
کمپنی نے اسے مستقبل کا فون قرار دیا ہے جس میں کئی نئی ٹیکنالوجیز کو شامل کیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایسا فون بنانا ممکن ہے جس میں ایک سوراخ یا بٹن بھی نہ ہو۔
مگر ایپکس 2019 کو ابھی فروخت کے لیے پیش نہیں کیا جارہا اور کمپنی نے اسے کانسیپٹ ڈیوائس قرار دیا ہے جس میں چند عام فیچرز بھی موجود نہیں جیسے سیلفی کیمرا بھی اس میں موجود نہیں۔
اس کے بیک پر 13 اور 12 میگا پکسل پر مشتمل ڈوئل کیمرا سیٹ اپ موجود ہے جبکہ بیٹری محض 2000 ایم اے ایچ پاور کی ہے۔
اس کے علاوہ کوالکوم اسنیپ ڈراگون 855 پراسیسر، 12 جی بی ریم، 512 جی بی اسٹوریج، 5 جی کنکٹویٹی اور چیمبر کولنگ ٹیکنالوجی اس نئے فون کے نمایاں فیچرز ہیں۔
چونکہ اس میں کوئی سوراخ نہیں تو ممکنہ طور پر یہ واٹر پروف بھی ہوسکتا ہے مگر کمپنی نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا۔