آئی سی سی کرکٹ کو سیاست زدہ کرنے پر بھارت کے خلاف ایکشن لے، پی سی بی
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے کھلاڑیوں کو فوجی کیپ پہن کر آسٹریلیا کے خلاف میچ کھیلنے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اس معاملے پر ایکشن لے۔
کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ آئی سی سی کو اس معاملے میں کوئی غلط فہمی نہیں ہے، کرکٹ کو بطور سیاست استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم نے ایک غلط فیصلہ کیا جس کی وجہ سے ان کا معیار گرا ہے۔
بھارتی ٹیم کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے عمران طاہر اور انگلینڈ کے معین علی کے خلاف آئی سی سی نے قدم اٹھایا تھا اور ہم چاہتے ہیں کہ آئی سی سی اسی طرح بھارتی کرکٹ بورڈ کے خلاف بھی ایکشن لے۔
مزید پڑھیں:بھارتی ٹیم کی فوجی کیپ: 'یہ کرکٹ نہیں، آئی سی سی کارروائی کرے'
احسان مانی نے کہا کہ اس معاملے پر آئی سی سی کو اگلے 12 گھنٹوں میں دوسرا خط لکھنے جارہے ہیں کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ کرکٹ کا کندھا سیاست کے لیے استعمال کیا جائے۔
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کی جانب سے آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ میچ میں فوجی ٹوپیاں پہننے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا نے دیکھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم نے فوجی ٹوپیاں پہنیں، آئی سی سی کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے۔
وفاقی وزیراطلاعات نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ ‘یہ کرکٹ نہیں ہے، میں امید کرتا ہوں کہ جینٹلمین گیم کو سیاست کی نذر کرنے پر آئی سی سی کارروائی کرے گی’۔
یہ بھی پڑھیں:آئی سی سی، بھارتی ٹیم کے فوجی ٹوپیاں پہن کر کھیلنے کا نوٹس لے، وزیر خارجہ
انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘اگر بھارتی کرکٹ ٹیم کو نہیں روکا گیا تو پاکستانی کرکٹ ٹیم کو کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے دنیا کو باور کرانے کے لیے سیاہ پٹیاں پہن لینی چاہیے’۔
بھارتی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے تیسرے ون ڈے میچ میں 14 فروری کو پلوامہ میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں اور اپنی مسلح افواج سے اظہار یک جہتی کے لیے فوجی کیپ پہن کر میچ کھیلا تھا تاہم پاکستانی نژاد عثمان خواجہ کی شان دار بلے بازی کی بدولت بھارتی ٹیم کو شکست ہوگئی تھی۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ پی ایس ایل کے دوران آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے سیکیورٹی عہدیدار بھی کراچی آرہے ہیں اور اس ٹورنامنٹ سے انہیں معلوم ہوجائے گا کہ پاکستان میں ٹیموں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔