• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزارت اطلاعات سے ایم ڈی پی ٹی وی کے تقرر کے اختیارات لے لیے گئے

شائع March 10, 2019
ایم ڈی پی ٹی وی کے تقرر پر فواد چوہدری اور نعیم الحق کے درمیان اختلاف رائے پایا جاتا ہے — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
ایم ڈی پی ٹی وی کے تقرر پر فواد چوہدری اور نعیم الحق کے درمیان اختلاف رائے پایا جاتا ہے — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کی تعیناتی کے متنازع معاملے پر وزیر اعظم آفس سے ایک خط جاری کیا گیا ہے جس میں وزارت اطلاعات و نشریات سے اس اہم عہدے کے لیے امیدوار کے انتخاب کے اختیارات لے لیے گئے ہیں۔

یہ خط چند دن قبل وزیر اعظم کے سیکریٹری محمد اعظم خان کی جانب سے جاری کیا گیا تھا، جس میں پی ٹی وی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو سرکاری ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر کے انتخاب کے اختیارات سونپ دیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی وی بحران پر فواد چوہدری کی مریم اورنگزیب سے مشاورت

اس خط کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی کے لیے سلیکشن بورڈ کے قیام کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق کے درمیان ارشد خان کی پی ٹی وی کے ایم ڈی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے عہدے پر تعیناتی گزشتہ کچھ دنوں سے ایک بڑا مسئلہ بن چکی تھی۔

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، ارشد خان کے تقرر کے مخالف ہیں اور ان کے خلاف مسلسل عوام میں بات کر رہے تھے لیکن نعیم الحق ان کی بطور پی ٹی وی مینجنگ ڈائریکٹر تقرر کو سپورٹ کر رہے ہیں اور انہوں نے گزشتہ ہفتے ٹوئٹ بھی کی تھی کہ ’وزیر اعظم کا پی ٹی وی کے بورڈ اور اس کی مینجمنٹ پر مکمل اعتماد ہے اور ان کا ماننا ہے کہ پی ٹی وی کو بی بی سی کی طرح ایک آزاد ادارہ ہونا چاہیے جبکہ حکومت یہ قدم اٹھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی‘۔

فواد چوہدری نے ان کی ٹوئٹ پر فوراً جواب دیتے ہوئے غالب کا شعر لکھا تھا کہ ’بنا ہے شاہ کا مصاحب، پھرے ہے اتراتا، وگرنہ شہر میں غالب کی آبرو کیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’نعیم الحق کابینہ میں رہیں گے،فواد چوہدری چلے جائیں گے‘

روایتی طور پر وزیر اطلاعات ہی سلیکشن کمیٹی کے ذریعے اپنی پسند کے فرد کو ایم ڈی پی ٹی وی کے عہدے پر تقرر کرتے ہیں۔

اس مرتبہ وزارت اطلاعات نے 2 فروری کو ایم ڈی پی ٹی وی کے عہدے کے لیے اشتہار دیا تھا اور اس کے جواب میں 42 امیدواروں نے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواست جمع کرائی تھی۔

ایم ڈی پی ٹی وی کے تقرر کے لیے سلیکشن کمیٹی کے قیام کا تجاویز تیار کی گئی تھیں، جس کی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت خزانہ نے منظوری دے دی تھی لیکن وزیر اعظم آفس سے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے سرکاری ٹی وی کے ایم ڈی کے تقرر کے اختیارات ’متنازع‘ بورڈ کو سونپ دیے گئے۔

ان تجاویز کو رد کرتے ہوئے وزیر اعظم کے سیکریٹری نے سیکریٹری قانون، سیکریٹری خزانہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھا کہ ایم ڈی پی ٹی وی کارپوریشن کی تقرری کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ہدایات اور اس معاملے کے حوالے سے مختلف اصول و ضوابط کو مدنظر رکھیں تو اطلاعات ونشریات کی وزارت کی یہ تجویز جسے فنانس ڈویژن اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی بھی تائید حاصل ہے، کہ پی ٹی وی کے ایم ڈی کی تعیناتی کے لیے ایک سلیکشن بورڈ قائم کیا جائے، یہ تجویز قابل عمل نہیں کیونکہ 5 مئی 1997 کو جاری کردہ مخصوص آفس میمورنڈم خود مختار اور نیم خود مختار اداروں کے اندر تقرریوں کو وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں لاتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کو استعفیٰ دیا نہ مجھ سے مانگا گیا، فواد چوہدری

وزیر اعظم آفس کا ماننا ہے کہ اس عہدے کے لیے تقرر طے شدہ قانونی ضوابط کے تحت شفاف طریقے سے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے کی جانی چاہیے۔

جب اس سلسلے میں وفاقی اطلاعات و نشریات کے سیکریٹری شفقت جلیل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایم ڈی پی ٹی وی کے تقرر کے حوالے سے تفصیلات اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتا دی تھیں اور یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ وزارت نے اس عہدے کے لیے اشتہار دیا تھا اور تقرر کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے۔


یہ خبر 10 مارچ 2019 بروز اتوار کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024