• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاک-بھارت کشیدگی کو کم کرنے میں ‘تعمیری’ کردار ادا کیا، چینی وزیرخارجہ

شائع March 9, 2019
چینی وزیرخارجہ نے پاکستان کو آئرن برادر سے مخاطب کیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
چینی وزیرخارجہ نے پاکستان کو آئرن برادر سے مخاطب کیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے خاتمے کے لیے بیجنگ نے ‘تعمیری’ کردار ادا کیا۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق وانگ یی نے نیشنل پیپلز کانگریس کے سالانہ اجلاس کے دوران پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ‘چین نے کشیدگی سے بچنے، واقعے کا جائزہ لینے اور معاملات کو مذاکرات سے حل کرنے کے لیے شروع سے ہی تحمل اور برداشت پر زور دیا’۔

وانگ یی نے پاکستان کو ‘آئرن برادر’ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان اور بھارت ‘بحران کو ایک موقع سمجھ کر ایک دوسرے سے مل لیں گے’۔

اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک-بھارت کشیدگی میں کمی کے حوالے سے کہا تھا کہ امریکا سمیت دوست ممالک چین، سعودی عرب، روس، متحدہ عرب امارات، ترکی اوراردن کی ‘پس پردہ سفارتی’ کوششوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے خطرات کو ختم کرادیا کیونکہ ایک موقع پر حالات اسی نہج پر پہنچ گئے تھے۔

چینی وزیرخارجہ نے اپنی پریس بریفنگ میں دونوں ایٹمی ممالک پر زور دیا کہ وہ مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے نکال لیں۔

مزید پڑھیں:پاک فضائیہ نے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، پاک فوج

ان کا کہنا تھا کہ ‘جب کشیدگی کے نتیجے میں مذاکرات کے ساتھ ساتھ عدم اتفاق کے خاتمے کے لیے خیر سگالی کے طور پر راستے نکلے ہوں تو ہم تعاون کے ذریعے ایک اچھا مستقبل بناسکتے ہیں’۔

خیال رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ میں ہونے والے حملے کے حوالے سے بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے کی ذمہ داری جیش محمد نے قبول کی ہے اور خود کش حملہ مقامی لڑکے نے کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کشیدگی سے بچنے کے لیے بھارت کو قابل عمل ثبوت دینے کی پیش کش کی تھی تاکہ ثبوت کی روشنی میں کارروائی کی جائے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان حالات اس وقت مزید کشیدہ ہوئے جب بھارتی فضائیہ نے 26 فروری کو پاکستان حدود داخل ہوکر بالاکوٹ میں جیش محمد کے مدرسے پر حملے کا دعویٰ کیا حالانکہ اس دخل اندازی کا فوری جواب دیا گیا تھا۔

پاک فضائیہ نے اگلے روز لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرکے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے دو بھارتی جہازوں کو مارگرایا تھا اور ایک پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:گرفتار بھارتی پائلٹ کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا

وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے خطے میں امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو خیرسگالی کےطور پر رہا کرنے کا اعلان کیا تھا اور اگلے روز واہگہ بارڈر میں بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ سربراہ کی نگرانی

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صورت حال کی نگرانی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کر رہے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجریک کا کہنا تھا کہ اقواممتحدہ کے سربراہ کے دفاتر ‘دونوں فریقین کے لیے دستیاب’ ہیں۔

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ کی پاک-بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش

ان کا کہنا تھا کہ ‘سیکریٹری جنرل اور اس کا اسٹاف رابطے میں ہیں اور مختلف سطحوں پر دونوں فریقین سے رابطہ کیا گیا’۔

سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے کہا کہ ‘ہم صورت حال کا بدستور جائزہ لے رہے ہیں اور فریقین سے ملنے کو تیار ہیں’۔

یاد رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ثالثی کی پیش کش کی تھی۔

اسٹیفین دوجریک نے میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال پر کہا تھا کہ ’سیکریٹری جنرل نے دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرے کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ انتونیو گوتریس نے مزید کہا ہے کہ اگر دونوں ممالک کو قبول ہو تو وہ ثالت کا کردار ادا کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024