• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی: زیر تعمیر کثیر منزلہ عمارت سے گرکر 5 مزدور جاں بحق

حادثے میں 5 مزدور جاں بحق ہوگئے — فوٹو: ڈان نیوز
حادثے میں 5 مزدور جاں بحق ہوگئے — فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں ایک زیر تعمیر کثیر منزلہ عمارت پر کام کرنے والے 5 مزدور گر کر جاں بحق ہوگئے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق مزدور زیر تعمیر عمارت پر گلاس لگا رہے تھے کہ ان کی لفٹ کی وائر ٹوٹ گئی، جس کے نتیجے میں مزدور زمین پر آگرے۔

واقعے میں 5 مزدور جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر جاں بحق اور زخمی افراد کو جناح ہسپتال منتقل کیا۔

مزید پڑھیں: فیکٹری کے کیمیکل ٹینک میں گرکر 5 مزدور ہلاک

جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی شناخت 30 سالہ عبدالرحمن، 21 سالہ محمد اسد، 32 سالہ فیصل اسلام، 29 سالہ ریاض خان اور30 سالہ ناصر کے ناموں سے ہوئی۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن (جنوبی) طارق دھاریجو کا کہنا تھا کہ واقعہ افسوسناک ہے، قتل بے سبب ہے، ریاست کی جانب سے مقدمے کا اندراج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ موقع پر کوئی بھی موجود نہیں، سب لوگ موقع سے فرار ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی جبکہ شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کام کے دوران مزدوروں کی حفاظت کے لیے کچھ تھا یا نہیں، اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

بعد ازاں کمشنر کراچی افتخار علی شلوانی نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، بلڈرز سے پوچھ گچھ بھی کی جائے گی، انہوں نے تصدیق کی کہ واقعے میں 5 مزدور ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 3 مزدورں کی ہلاکت پر فیکٹری مالک مقدمے میں نامزد

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد عمارت اور اطراف کے علاقے کو بند کردیا گیا ہے جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے حکام کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں زیر تعمیر عمارت کو ڈی سی نے سیل کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ نے مزدوروں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور حکام سے استفسار کیا کہ عمارت کی تعمیر کی کوالٹی کی کون نگرانی کررہا تھا؟

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے جاں بحق مزدوروں کے ورثا اور لواحقین کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کی ہدایت بھی کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے ساڑھے پانچ کروڑ مزدور کیسے استحصال کا شکار ہیں

پاکستان میں گذشتہ کچھ سالوں میں آتش زدگی اور دیگر واقعات میں مزدروں کی ہلاکت میں غیر معمعولی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں فیکڑیوں اور دیگر تجارتی مراکز میں کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت کے انتظامات ناکافی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ اس حوالے سے سال 2012 میں ملک کی تاریخ کا سب سے المناک سانحہ رونما ہوا تھا جس میں کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی ایک گارمنٹس فیکڑی میں آتش زدگی کے نیتجے میں 250 سے زائد مزدور ہلاک اور سیکٹروں زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024