’پاکستان آکر بہت خوشی ہورہی ہے‘
پشاور زلمی کے کھلاڑی کیرون پولارڈ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چوتھے ایڈیشن کے لیے اپنی ٹیم کی جانب سے میچز کھیلنے کے لیے پاکستان آکر یہاں مہمان نوازی اور لوگوں کی محبت سے بھی محظوظ ہورہے ہیں اور یہاں آکر انہیں بہت خوشی ہورہی ہے۔
پی ایس ایل ویب سائٹ پر جاری رپورٹ کے مطابق کیرون پولارڈ کا کہنا تھا کہ وہ پہلی مرتبہ پاکستان آئے ہیں، لیکن یہاں آنے سے قبل بھی پاکستان میں مہمان نوازی کے حوالے سے بہت کچھ پہلے سے سنا ہوا تھا۔
خیال رہے کہ کیرون پولارڈ اسے قبل بین الاقوامی دورے یا پھر پی ایس ایل میچز کے لیے پاکستان نہیں آئے تھے، تاہم اس مرتبہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پی ایس ایل فرنچائز پشاور زلمی کی انتظامیہ انہیں پاکستان آنے کے لیے رضا مند کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: پولارڈ دوبارہ سلطانز کے آڑے آگئے، زلمی 7 وکٹوں سے کامیاب
پشاور زلمی پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کر چکی ہے جبکہ اس سے قبل گروپ اسٹیج میں بھی اس کا ایک میچ باقی ہے جو اس نے کراچی کنگز کے خلاف 11 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلنا ہے۔
پی ایس ایل ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کیرون پولارڈ کا کہنا تھا کہ ’یہ میرا پہلا دورہ پاکستان ہے، میں جب سے یہاں پہنچا ہوں تب سے اچھا وقت گزار رہا ہوں اور یہاں آکر خوشی ہو رہی ہے‘۔
خیال رہے کہ کیرون پولارڈ اس سے قبل پی ایس ایل میں کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں تاہم اس وقت پشاور زلمی کے اسکواڈ کا نہ صرف اہم حصہ ہیں بلکہ رواں برس زلمی کو اہم میچز میں فتح سے بھی ہمکنار کیا تھا۔
پشاور زلمی کے کھلاڑیوں اور اسٹاف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پولارڈ کا کہنا تھا کہ ٹیم کی انتظامیہ اور کھلاڑی دوستانہ ماحول میں رہتے ہیں اور یہ تمام بہت زیادہ معاون بھی ثابت ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل: غیرملکی کھلاڑی ایونٹ کو پاکستان میں کامیاب بنانے کیلئے پُرامید
اس کے علاوہ ان کی بین الاقوامی ٹیم کے کھلاڑی ڈیرن سیمی اور آندرے فلیچر کی پشاور زلمی میں موجودگی کو بھی انہوں نے اپنے لیے اہم قرار دیا۔
کیرون پولارڈ نے پاکستان سپر لیگ کو دنیا کے اعلیٰ ترین کرکٹ لیگز میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے پی ایس ایل میں کھیلنے کا تجربہ بہت عمدہ رہا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسابقتی میچز کی بات کی جائے تو یہ دنیا کی بہترین لیگز میں سے ایک ہے۔
پولارڈ کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل بڑھتے ہوئے اب ایک سرمایہ بن چکی ہے اور دنیا کے کئی کھلاڑی اس لیگ کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ لیگ نئے کھلاڑیوں کو تراش کر ان کی صلاحیتیں ابھارنے کا ایک اہم ترین ذریعہ ہے۔
اپنی بات کی مثال انہوں نے پشاور زلمی میں موجود نوجوان کھلاڑی سمین گل اور ابتسام شیخ سے دی، جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ان کھلاڑیوں نے انہیں بہت متاثر کیا۔