پرویز مشرف کےخلاف غداری کا کیس 'سیاسی' ہے، فواد چوہدری
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کو سیاسی قرار دے دیا۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 'پرویز مشرف کے خلاف غداری کا کیس زبردستی بنایا گیا، وہ ایک محب وطن پاکستانی ہیں اور ایسا تو نہیں ہوسکتا کہ اگر کسی سے سیاسی اختلاف ہو تو اسے پھانسی پر چڑھا دیا جائے۔'
انہوں نے کہا کہ 'آئین کی بنیادیں ہلانے والے 5 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن جیسے کیسز ہیں اور پھر ان ہی کیسز کی وجہ سے ملک میں مارشل لا لگتے ہیں، تاہم پرویز مشرف کو وطن واپس آنا چاہیے۔'
واضح رہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے سابق صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف نظر ثانی درخواست پر وفاقی حکومت سے استفسار کیا تھا کہ حکومت بتائے اب تک مشرف کی واپسی کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں؟
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ہو سکتا ہے، اگر پھر بھی بیان نہیں دیتے تو سمجھا جائے گا کہ انکاری ہو گئے ہیں اور خصوصی عدالت ملزم کے ہر بیان کے آگے انکار لکھ سکتی ہے۔
عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ کوئی مجرم چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا اور قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔
مزید پڑھیں: سنگین غداری کیس: پرویز مشرف کی حکم امتناع کی درخواست مسترد
'سیاسی فائدے کیلئے نواز شریف کی بیماری کا بہانہ کیا جارہا ہے'
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے علاج کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ 'نواز شریف کو علاج کی ہر سہولت فراہم کرنا حکومت کا سیاسی فیصلہ ہے، وہ نیب کے ملزم ہیں لیکن اس کے باوجود وزیر اعظم عمران خان نے بڑا پن دکھاتے ہوئے ان کے بہترین علاج کی ہدایت کی۔'
انہوں نے کہا کہ 'نواز شریف کی اب تک جو میڈیکل رپورٹس میں آئی ہیں ان میں وہ شدید بیمار نہیں ہیں، لیکن چونکہ (ن) لیگ کا موقف ہے کہ وہ شدید بیمار ہیں اس لیے ہم نے انسانی ہمدردی کے تحت انہیں علاج کی ہر سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) کے رہنما اپنے سیاسی فوائد کے لیے نواز شریف کی بیماری کا دکھ بھرا ڈرامہ کر رہے ہیں، انہیں حقیقت میں ان کی کوئی فکر نہیں ہے۔'