• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سندھ: گھر سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد کی لاشیں برآمد

تمام لاشیں 48 گھنٹے پرانی معلوم ہوتی ہیں —فوٹو: شٹر اسٹاک
تمام لاشیں 48 گھنٹے پرانی معلوم ہوتی ہیں —فوٹو: شٹر اسٹاک

صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے نواح میں واقع گاؤں کے ایک گھر سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

اس بارے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سرفراز نے بتایا کہ مرنے والوں میں گھر کا سربراہ اشرف حیات جونیجو ان کی اہلیہ شہناز، 4 بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔

پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ تمام لاشیں 48 گھنٹے پرانی معلوم ہوتی ہیں اور جاں بحق افراد کے جسموں پر بظاہر کسی قسم کے کوئی تشدد یا گولی لگنے کا نشان موجود نہیں۔

لاشیں روہکی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع گاؤں حق نواز جونیجو میں اشرف حیات جونیجو نامی شخص کے گھر سے برآمد ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: مسلح شخص کی خاندان کے 5 افراد قتل کرنے کے بعد خودکشی

اس بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بدقسمت خاندان کے ہمسایوں کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ کیا ہوا تاہم گھر دو دن سے بند تھا اور بو پھیلنے پر انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

پولیس ذرائع کے مطابق تمام افراد کی لاشیں گھر کے ایک ہی کمرے میں موجود تھیں، بعدازاں موت کی وجوہات جاننے اور دیگر کارروائی کے لیے لاشوں کو حیدرآباد کے ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ پولیس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرنے شروع کردیے۔

وزیراعلیٰ کا نوٹس

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک ہی گھر سے 7 افراد کی لاشیں ملنے پر واقعے کا نوٹس لے لیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ دو دن پہلے کا واقعہ کس کی غفلت سے پیش آیا ہے، کیا پولیس اور انتظامیہ لاعلم تھی؟

مزید پڑھیں: راولپنڈی: جائیداد کے تنازع پر 6 افراد قتل

انہوں نے اس حوالے سے حیدرآباد کے کمشنر اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل( ڈی آئی جی) سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

اس کے ساتھ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ قاتلوں کی فوری گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے اور ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کراکے سائنٹیفک بنیادوں پر تفتیش کی جائے۔

انہوں نے متاثرہ خاندان کے اہلِ خانہ سے ہر قسم کا تعاون کرنے کا بھی حکم دیا اور ہدایت کی کہ انہیں اگر سیکیورٹی کی ضرورت ہو تو فوری فراہم کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024