• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج بھی عمران خان کیلئے نوبیل امن انعام کے حمایتی

شائع March 5, 2019 اپ ڈیٹ March 6, 2019
دونوں ممالک کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہوگی، مرکنڈے کاٹجو
دونوں ممالک کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہوگی، مرکنڈے کاٹجو

بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے وزیر اعظم عمران خان کو امن کا نوبیل انعام دینے کی حمایت کردی۔

نجی ٹی وی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں بات کرتے ہوئے مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ 'دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کے لیے عمران خان نے بہت درست بات کی ہے، میں ان سے بہت متاثر ہوں، انہوں نے ٹی وی پر بہت شاندار تقریر کی اور حقیقی مدبر ہونے کا ثبوت دیا، میں نے ان میں اسکالر کی خاصیت بھی پائی۔'

انہوں نے کہا کہ 'عمران خان کی تقریر دنیا بھر میں سنانی چاہیے، میری نظر میں وہ نوبیل انعام کے حقدار ہیں اور میں ان کے لیے اس مہم کی حمایت کرتا ہوں۔'

سابق بھارتی جج کا کہنا تھا کہ 'دونوں ممالک کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہوگی، یہ سب نورا کشتی ہے، دونوں جوہری طاقتیں ہیں اور یہ دونوں ممالک کے حکمراں سمجھتے ہیں کہ جنگ کی صورت میں لاکھوں لوگ مارے جائیں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'بھارت میں آئندہ دو ماہ میں انتخابات ہوں گے اس لیے یہاں سے سیاسی مفادات کے لیے جنگ کا ماحول بنایا جارہا ہے اور پاکستان پر حملے کی باتیں کی جارہی ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'نریندر مودی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ایسا ماحول پیدا کر کے وہ انتخابات میں فائدہ حاصل کریں لیکن انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا، بھارت میں کئی دیگر بڑے مسائل ہیں، لوگ سب سمجھتے ہیں لہٰذا یہ ماحول زیادہ عرصے نہیں چلے گا۔'

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کو امن کا نوبل انعام دینے کا مطالبہ

مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ 'دونوں ممالک کو بالآخر مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہوگا، بدقسمتی سے جنگ کے ماحول کو بڑھاوا دینے میں بھارتی میڈیا کا بھی بڑا کردار ہے اور تمام صورتحال میں اس نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، 90 فیصد بھارتی میڈیا بِک چکا ہے۔'

واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے دوران گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کے اعلان کے بعد پاکستان میں سوشل میڈیا پر عمران خان کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کی مہم شروع ہوئی تھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بھی وزیر اعظم کو امن کا نوبیل انعام دینے کی قرارداد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کے جنگی جنون کے سبب پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی میں کمی کے لیے وزیراعظم عمران خان نے جو دانشورانہ کردار ادا کیا ہے اس کے لیے انہیں امن کا نوبیل انعام دیا جائے۔

تاہم گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے خود کو اس انعام کا حقدار قرار نہ دیتے ہوئے کہا کہ امن کا نوبل انعام اس کو ملنا چاہیے جو مسئلہ کشمیر حل کرے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024