• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

فضائی آلودگی: دنیا کے 30 بدترین شہروں میں بھارت کے 22 شہر شامل

شائع March 5, 2019
نئی دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے خلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں— فائل فوٹو / اے ایف پی
نئی دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے خلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں— فائل فوٹو / اے ایف پی

فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کے 30 بدترین شہروں میں بھارت کے 22 شہروں کو شامل کرلیا گیا۔

فضائی آلودگی جانچنے کے عالمی ادارے 'گرین پیس اینڈ ایئر ویژول' کی جانب سے جاری رپورٹ 2018 میں بتایا گیا کہ حاصل کیے گئے تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کے 30 بدترین شہروں میں بھارت کے 22 شہر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: فضائی آلودگی: نئی دہلی دنیا کا بد ترین شہر قرار

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تخمینہ لگایا تھا کہ فضائی آلودگی کے باعث سالانہ 70 لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں اور مجموعی طور پر دنیا کو اقتصادی لحاظ سے 225 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔

خیال رہے کہ فضائی آلودگی جانچنے والے عالی ادارے نے دنیا بھر کے 3 ہزار شہروں میں فضائی آلودگی کا جائزہ لیا جس میں سے 64 فیصد شہروں میں فضائی آلودگی کا تناسب ڈبلیو ایچ او کے متعین کردہ گائیڈ لائن پی ایم 2.5 سے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کی زد میں آنے والے 22 بھارتی شہروں میں غازی آباد، فریدہ آباد، پٹنہ، لکھنؤ، دہلی، جودپور اور آگرہ سمیت دیگر شہر شامل ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ بھارتی دارالحکومت کی فضا میں آلودگی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ شہر کے بعض حصوں میں پی ایم 5 (ہوا میں موجود مضر صحت اجزا) تک پہنچ چکا ہے۔

دوسری جانب رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ دنیا کے 30 بدترین فضائی آلودگی کا شکار شہروں میں چین کے 5 شہر شامل ہیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ’چین کا شہر ہوٹن درجہ بندی کے اعتبار سے صف اول جبکہ کاشگر دوسرے درجے پر ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں آلودگی سے 2017 میں 12 لاکھ سے زائد افراد ہلاک

گرین پیس اینڈ ایئر ویژول کے مطابق پاکستان کے 2 شہر فیصل آباد اور لاہور بھی بدترین فضائی آلودگی والے شہروں میں شامل ہیں۔

یورپی ممالک میں شامل بوسنیا کا دارالحکومت سرائیوو بدترین فضائی آلودگی کا شکار ہے جبکہ درجہ بندی کے اعتبار سے لندن 48 اور واشنگٹن 56ویں نمبر پر آتا ہے‘۔

خیال رہے کہ بھارت میں 2017 میں فضائی آلودگی سے 12 لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے جو گنجان آبادی کے حامل ملک میں مجموعی شرح اموات کا 12 اعشاریہ 5 فیصد رہا۔

لینسیٹ پلینیٹری ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں فضائی آلودگی سے 2017 میں 12 لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: اسموگ کی لہر دسمبر تک جاری رہے گی:چیف میٹرولوجسٹ

بھارت اور دنیا بھر کے مختلف اداروں کے سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی اس تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی سے ہلاک ہونے والے 51 فیصد افراد کی عمریں 70 برس سے کم تھیں۔

یہ تحقیق بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، بھارتی حکومت اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے تعاون سے کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024