• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پاکستان، بھارت سے کچھ اچھی خبریں موصول ہوئی ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

شائع February 28, 2019
امریکی صدر شمالی کوریا کے سپریم لیڈر سے ملاقات کے لیے ویتنام میں موجود ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک
امریکی صدر شمالی کوریا کے سپریم لیڈر سے ملاقات کے لیے ویتنام میں موجود ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک

ہنوئی: پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی موجودہ کشیدہ صورتحال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں دونوں ممالک کے درمیان تنازع جلد ختم ہونے کی امید ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ویتنام میں شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں، پاکستان اور بھارت نے کچھ اچھی خبریں موصول ہوئی ہیں تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

اس سے قبل امریکا نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ سرحد کے دونوں اطراف تمام کارروائیاں فوری طور پر روک دیں۔

واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ’امریکا نے بھارت اور پاکستان سے سرحد پار کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور استحکام کی جانب لوٹنے کا مطالبہ کیا ہے‘۔

قبل ازیں وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) نے خبردار کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کی جانب سے مزید فوجی کارروائیوں کا خطرہ بے انتہا زیادہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی جارحیت: ترکی نے پاکستان کی غیرمشروط حمایت کا اعلان کردیا

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم دونوں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ صورتحال کی کشیدگی ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے'۔

امریکی ترجمان نے 14 فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوجی دستے پر ہونے والے حملے کو ’سرحد پار دہشت گردی‘ قرار دیا اور خبردار کیا کہ اس طرح کے حملوں سے ’خطے کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں‘۔

امریکی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے دہشت گردوں کی فنڈز تک رسائی ختم اور انہیں پناہ گاہیں فراہم کرنے سے گریز کیا جائے‘۔

اس سلسلے میں این ایس سی کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا کو دونوں ممالک کی جانب سے کی گئی کارروائیوں پر سخت تشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف سے مزید فوجی کارروائیوں کے خطرات دونوں ممالک، ان کے ہمسایہ ممالک اور بین الاقوامی برادری کے لیے ناقابلِ قبول حد تک زیادہ ہیں‘۔

قبل ازیں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا تھا کہ براہِ راست رابطوں کو فوقیت دیں اور ’کسی بھی قیمت پر‘ کشیدگی میں مزید اضافے سے باز رہیں۔

امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کی اپیل سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی حکومت جنوبی ایشیا کی دونوں جوہری طاقتوں کے مابین کشیدگی ختم کروانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: عالمی برادری کا پاکستان، بھارت سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ

واضح رہے کہ بھارت طیاروں نے 2 روز قبل 1971 کی جنگ کے بعد پہلی مرتبہ پاکستانی حدود دراندازی کی تھی جس کے بعد پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 2 جنگی طیارے تباہ کردیے تھے جس کے بعد مذکورہ اپیل کی گئی تھی۔

ایک بیان میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کی بھارتی ہم منصب سشما سوراج سے بات کی اور امریکا کی جانب سے مزید کارروائیوں سے گریز کا پیغام پہنچایا۔

دوسری جانب چین نے بھی پاک بھارت کشیدگی میں اضافے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک پر مزید کارروائیوں سے گریز کرنے پر زور دیا اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024