’بھارت کے لیے امن ہی بہتر راستہ ہے‘
سیاستدانوں نے پاکستانی سرحدوں کا موثر انداز میں دفاع کرنے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے لیے امن ہی بہتر راستہ ہے، پاکستان کو چاہیے کہ وہ عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کو مؤثر انداز میں پیش کرے۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو پیغام دیا ہے کہ ہم نے اپنی سرحدوں کا موثر انداز میں دفاع کیا ہے اور یہ بھارت کی جانب سے رچائے جا رہے سرجیکل اسٹرائیک کے ڈھونگ کا بہترین جواب ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی دراندازی کے بعد جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، ترجمان پاک فوج
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پیغام دیا ہے کہ ہم اشتعال انگیزی نہیں کرنا چاہتے لیکن اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں جو عالمی قوانین کے تحت جائز ہے۔
انہوں نے ہم نے اپنی عسکری اور فوجی صلاحیتوں کا بہترین انداز میں مظاہرہ کیا لیکن ہمیں سفارتی سطح پر بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لاتے ہوئے تیزی لانا ہوگی کیونکہ ہم نے اس میں کافی سستی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو فوری طور پر بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے کیونکہ بھارت نے جنگ کا طبل بجایا ہوا ہے اور ان کا میڈیا آگ بگولہ ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر اپنے اتحادیوں امریکا، آسٹریلیا اور فرانس سے بھی مکمل رابطے میں ہے جبکہ وہ سیکیورٹی کونسل میں بھی بہت متحرک ہے لہٰذا پاکستان کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ میں سفارتی سطح پر اپنا کیس بہترین انداز میں پیش کرے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ نے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، پاک فوج
بین الاقوامی سفارتی امور کی ماہر سینئر سیاستدان نے کہا کہ بھارت زمینی حقائق کو مسخ کرتے ہوئے عالمی بیانیے سے الگ کرنے میں بہت مہارت رکھتا ہے لہٰذا پاکستان کو اس موقع پر انتہائی باریک بینی سے کام لیتے ہوئے کوشش کرنی ہو گی کہ کوئی بھی خلا باقی نہ رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر شواہد دیتے ہوئے یہ باور کرانا ہو گا کہ بھارت انتہا پسندی کو عسکری سطح پر لے آیا ہے اور پاکستان نے لائن آف کنٹرول اور جغرافیائی حدود کا مکمل دفاع کیا ہے اور بھارتی جارحیت کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ اصل چیز مسئلہ کشمیر ہے جسے عالمی سطح پر سرد خانے کی نذر کردیا گیا ہے اور بھارت کی یہ کوشش ہے کہ عالمی برادری کی توجہ کشمیریوں پر جاری مظالم سے ہٹائی جا سکے لیکن وہ اس کوشش میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
پاکستان نے بھارت کو جارحیت کا جواب دے دیا، شہباز شریف
پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں اشتعال انگیزی کی اور پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کا حق اور مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری مودی سرکار کی جانب سے سیاسی مقاصد کے لیے کی جا رہی جارحیت اور معصوم کشمیریوں پر ظلم و جبر کا نوٹس لے۔
مزید پڑھیں: عالمی اداروں نے ’بھارتی حملے‘ کے دعوے پر سوالات اٹھا دیے
ان کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے اپنی تابندہ اور درخشاں روایات میں آج ایک اور روشن باب کا اضافہ کردیا ہے اور قوم پاکستان کے شاہینوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کو جارحیت کا جواب دے دیا، ہر جارحیت پر دشمن کو اسی طرح کا دندان شکن جواب دیا جائے گا لہٰذا اب بھی وقت ہے کہ نریندر مودی دانشمندی کی راہ اپنائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی قیادت حماقت پر مزید حماقت کی غلطی نہ کرے، جنگ و جدل مسائل کا حل نہیں اور اب بھی وقت ہے کہ بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے اور امن و مذاکرات کی راہ اپنائے۔
مودی کا جنگی جنون امن کیلئے خطرہ ہے، آصف علی زرداری
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ایک بار پھر کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کی جس پر افواج پاکستان نے اپنا دفاعی حق استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ سرحدوں کے تقدس کا احترام کرے، ہم نے کبھی امن کا دامن نہیں چھوڑا لیکن مودی کا جنگی جنون خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
بھارتی جھوٹ کا پردہ چاک ہوگیا، خواجہ آصف
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ روز جو ڈرامہ رچایا تھا اس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اور عالمی میڈیا ان کے دعوؤں پر شکوک و شبہات کا اظہار کر چکا ہے جس سے ان کی جھوٹ کا پردہ چاک ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے کامیاب دفاع اور بھارتی طیاروں کو گرانے کے ساتھ ساتھ پائلٹ کو گرفتار کیے جانے سے بھارت کے جنون میں مزید اضافہ ہو گا اور اس مسئلے پر عالمی براداری کو مداخلت کرتے ہوئے اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے، حنا ربانی
پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ بھارت کے عمل کو ہر طرح کے عالمی قانون کے تحت جارحیت تصور کیا جائے گا اور اپنی حدود کی حفاظت کرنا ہر ملک کا فرض اور حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کا تحفظ کیا ہے جو ہمارا حق بنتا ہے لیکن ہم جارحیت کر کے اسے جنگ کی جانب کھینچ کر نہیں لے جانا چاہتے۔
سینیٹر حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمارے چاہے کتنے ہی اختلاف کیوں نہ ہوں، لیکن ملک کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور تمام جماعتیں مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہیں۔
پائلٹ کی گرفتاری سے پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہوگئی ، سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے آج کی کارروائی پر پاک فوج کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے لیے بھی امن کا راستہ بہتر راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائلٹ کی گرفتاری سے پاکستان کی پوزیشن بہتر ہو گئی اور پاکستان کے پاس عالمی سطح پر اپنے بیانیے کو بہتر انداز میں پیش کرنے کا بہترین ثبوت ہاتھ آ گیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ عالمی برادری کو فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، یہ صرف دو ملکوں کا نہیں بلکہ پورے خطے کا مسئلہ ہے اور دنیا کو ایٹمی جنگ سے بچانے کی ضرورت ہے۔