• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

’سشما سوراج کو او آئی سی کی دعوت، کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف‘

شائع February 26, 2019
سید علی گیلانی نے بھارتی وزیر خارجہ کی دعوت پر سخت ردِ عمل دیا—فوٹو بشکریہ فیس بک
سید علی گیلانی نے بھارتی وزیر خارجہ کی دعوت پر سخت ردِ عمل دیا—فوٹو بشکریہ فیس بک

سری نگر: آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بطور اعزازی مہمان مدعو کنے پر سخت ردِ عمل دیتے ہوئے اسے کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف قرار دیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کشمیر میں مسلمان مسلسل جبر و تشدد سے تکلیف میں ہیں۔

جموں اور کشمیر پر تمام اخلاقی، انسانی اور جمہوری قدروں کے خلاف قبضہ کیا گیا جس کے نتیجے میں کشمیری عوام پر ظلم و استبداد، قتلِ عام، تشدد، گولیوں، پیلٹ گنز ریپ اور استحصال کا نہ تھمنے والا سلسلہ عام ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی، سشما سوراج کی ابو ظہبی میں ملاقات متوقع

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام تر ظالمانہ کارروائیوں کی ناکامی پر اب بھارت کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت پر مشتمل آبادی کی تعداد کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

سید علی گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ 57 مسلمان ممالک آج تک مسلم امہ کو بچانے نہیں آئے اور ان کی نمائندہ تنظیم کشمیری مسلمانوں کے رستے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے ہمارے قاتلوں کا خیر مقدم کے لیے تیار ہے۔

سشما سوراج کو او آئی سی اجلاس میں مدعو کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کو دعوت دینا جن کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہیں ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

سید علی گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ تنطیم کے سرگرم اراکین کی جانب سے بھارت کو واضح الفاظ میں پیغام جانا چاہیے کہ یہ کسی طور بھی مسلم امہ کے سرپرستوں کے لیے قابلِ قبول نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے غیر متوقع اقدام کرتے ہوئے دہلی کو بھی اپنے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

یہ بات مدِ نظر رہے کہ او آئی سی کو ’مسلم دنیا کی مجموعی آواز‘ تصور کیا جاتا ہے اور اس کا مقصد مسلم امہ کے مفادات کا عالمی سطح پر تحفظ کرنا اور دنیا کے دیگر لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

ماضی میں او آئی سی کی جانب سے بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید کی جاچکی ہے۔

واضح رہے کہ او آئی سی کا اجلاس ابوظہبی میں یکم اور 2 مارچ کو منعقد ہوگا جس میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید بن النہیان نے بھارتی وزیر خارجہ کو ’اعزازی مہمان‘ کے طور پر مدعو کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024