• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

بھارت: ’کراچی بیکری‘ کے عملے کو ہراساں کرنے کے جرم میں 9 افراد گرفتار

شائع February 24, 2019
بیکری کے نام سے لفط ’ کراچی ‘ کو ہٹا دیا گیا ہے — فوٹو: ٹوئٹر
بیکری کے نام سے لفط ’ کراچی ‘ کو ہٹا دیا گیا ہے — فوٹو: ٹوئٹر

بھارتی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں قائم کراچی بیکری سے لفظ ’کراچی‘ ہٹانے کے لیے بیکری کے عملے کو ہراساں کرنے کے واقعے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 9 افراد کو گرفتار کرلیا۔

دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر بنگلور میں کراچی بیکری کے نام سے قائم بیکری سے پاکستان کے شہر ’کراچی‘ کا نام ہٹانے پر مجبور کرنے کے لیے عملے کو مبینہ طور پر ہراساں کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 9 افراد کو حراست میں لے لیا۔

دکن ہیرالڈ کے مطابق بیکری پر موجود عملے کی جانب سے پولیس کو فوری طور پر اطلاع دی گئی تھی لیکن ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

بعد ازاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واقعے میں ملوث مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نام میں کیا ہے: بھارت میں بیکری کے نام سے لفظ 'کراچی' ہٹا دیا گیا

پولیس کے مطابق گرفتار کیے جانے والے افراد ہلاسارو اور قریبی علاقوں کے رہائشی معلوم ہوتے ہیں، جن کی شناخت باباجی، سری ہری، پراوین، سری یاپا، شو کمار، گناشیکھر، لکشمن، سنجے اور نوین کے ناموں سے ہوئی۔

گرفتار 9 افراد میں سے 7 مشتبہ افراد کی جانب سے ’سماجی کارکن‘ ہونے کا دعویٰ کیا گیا لیکن وہ کسی سماجی تنظیم سے وابستہ نہیں ہیں۔

ملزمان نے اپنی صفائی میں کہا کہ وہ ’محب وطن‘ ہیں اور پلوامہ حملے کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

پولیس نے مشتبہ افراد کو قانون ہاتھ میں لینے اور انتشار پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا جبکہ واقعے میں دیگر افراد کے ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

پولیس کی جانب سے بیکری کے قریب اور دیگر حساس علاقوں میں ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے پہرہ دیا جارہا ہے۔

اسکرول ڈاٹ ان کی رپورٹ کے مطابق 2 روز قبل مشتعل افراد اندرانگر کے علاقے میں موجود مشہور 'کراچی بیکری' کی دکان پر جمع ہوکر بیکری کا سائن بورڈ اتارنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مشتعل افراد کے احتجاج کے بعد ایسی تصاویر سامنے آئی تھیں جن میں سائن بورڈ پر 'کراچی' کے لفظ کو ہٹایا ہوا اور بیکری پر بھارتی پرچم دیکھا گیا۔

نیوز منٹ سے بات کرتے ہوئے کراچی بیکری کے مینجر نے کہا کہ 'مشتعل ہجوم تقریباً نصف گھنٹے تک دکان کے باہر موجود رہا اور اس نے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا‘۔

انہوں نے کہا کہ 'مشتعل افراد کا خیال تھا کہ ہمارا تعلق پاکستان سے ہے لیکن ہم یہ نام 53 سالوں سے استعمال کر رہے ہیں، بیکری کے مالک ہندو ہیں، صرف نام کراچی بیکری ہے، ہم نے گروپ کو اطمینان دلانے کے لیے بھارتی پرچم بھی لگایا'۔

نام میں کیا رکھا ہے؟

ویب سائٹ کے مطابق کراچی بیکری خان چند رام نانی نے قائم کی تھی جو 1947میں تقسیم ہند کے وقت ہجرت کرکے بھارت چلے گئے تھے۔

بیکری کی پہلی دکان حیدر آباد میں کھولی گئی اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں اس کی فرنچائزز قائم کیں۔

یہ بیکری فروٹ بسکٹ کی وجہ سے خاصی شہرت رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی جیل میں پاکستانی قیدی بدترین تشدد کے بعد قتل

بھارت میں بیکری کے خلاف احتجاج کے بعد لوگوں نے 'ٹوئٹر' پر پاکستان کے شہر حیدر آباد میں واقع 'بمبئی بیکری' کی تصاویر شیئر کیں اور اس بات کو واضح کیا کہ تعلقات میں کشیدگی کے باوجود بیکری کے نام میں 'بمبئی' کا لفظ موجود ہے۔

حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی کی بنگلور میں موجود دیگر دکانوں کو بھی 17 فروری سے دھمکی آمیز کالیں وصول ہو رہی ہیں، جن میں ان سے بیکری کا نام تبدیل کرنے یا کاروبار بند کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ 14 فروری کو کشمیر کے ضلع پلوامہ میں حملے کے بعد پیش آیا، جس کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں ایک مرتبہ پھر تلخی دیکھی گئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارت کی جے پور سینٹرل جیل میں پاکستانی قیدی کو دیگر قیدیوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر تشدد کرکے قتل کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024