• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا 'ایک مرتبہ پھر' سیاست میں نہ آنے کا اعلان

شائع February 24, 2019
سابق چیف جسٹس کے مطابق دنیا بھر میں قوانین کو ترقی دے کر ہی ترقی حاصل کی گئی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز
سابق چیف جسٹس کے مطابق دنیا بھر میں قوانین کو ترقی دے کر ہی ترقی حاصل کی گئی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز

کراچی: سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایک مرتبہ پھر اعلان کیا ہے کہ اپنے پیاروں سے وعدہ کرتا ہوں سیاست میں نہیں آؤں گا۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کراچی میں کونسل آف فارن ریلیشنز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سے پہلے بھی چیف جسٹس کی حیثیت سے متعدد مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ میرے کسی قسم کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں اور ساتھ ہی خواہش کا اظہار کیا کہ 'میری خواہش ہے کہ عوام کو مفت قانونی مدد فراہم کروں'۔

تقریب کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم بند کمروں میں تیار کی گئی، اس پر پارلیمنٹ میں کبھی بحث نہیں کی گئی جبکہ اب 18ویں ترمیم میں آئین کے لحاظ سے بحث و مباحثہ چل رہا ہے۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار کے مقبول ترین ریمارکس

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ملک میں سب سے سپریم ادارہ قانون ہے، قانون کو اپ گریڈ کرنے والے ادارے سے غفلت ہوئی، دنیا بھر میں قوانین کو ترقی دے کر ہی ترقی حاصل کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایماندار قیادت سے اللہ نے قوموں کو ترقی دی ہے، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قول کے مطابق ظلم کا معاشرہ نہیں چل سکتا۔

سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اللہ کے نبی حضرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری خطبے میں برابری کا سلوک اختیار کرنے کا کہا، ہمارے دین سے زیادہ برابری کا قانون کسی اور مذہب میں نہیں، ہمیں عدل کرنے والے قاضی چاہیے، ملک کی ترقی کے لیے عدل اہم ستون ہے۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ ملک کے لیے محبت کم ہوتی جارہی ہے، پاکستان مفت یا کسی کی خیرات میں نہیں ملا، ایک ریاست اور ایک ملک کے طور پر اللہ نے اس معاشرے کو نعمت بخشی ہے۔

سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مقابلے میں بھارت کے ادارے مضبوط ہیں اور ساتھ ہی سوال کیا کہ کیا ملک میں قانون بنانے پر توجہ دی گئی؟

یہ بھی پڑھیں: ’میں پاکستان میں جوڈیشل ایکٹیو اِزم کا خالق‘

انہوں نے کہا کہ کرپشن سے بچنے کے لیے احتساب کا عمل واضع ہونا چاہیے، عدل کے ساتھ کفالت کرنے والے ترقی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وائٹ کولر جرائم کو پکڑنے کے لیے قانون کو اپ ڈیٹ کرنا پڑے گا، جرم سے ہمیں لڑنا ہوگا لوگوں کے حقوق کی پاسداری اور ملکی ترقی، یہ سب وطن سے محبت سے ہی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی ملا وہ اس ملک کی محبت کی وجہ سے ملا ہے، 'ہم بہت دیر تک پاکستان کی محبت سے ناآشنا رہے'۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024