چیف جسٹس کی زیر التوا مقدمات جلد نمٹانے کی ہدایت
چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورہ کراچی کے دوران کہا ہے کہ سندھ کی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے فیصلوں میں مسلسل تاخیر کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
انہوں نے سول اور فوجداری مقدمات کے مناسب انتظام کے لیے طریقہ کار اور ذرائع پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس میں ریونیو کے معامات کے حوالے سے فیصلے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھین: قتل کا ملزم 10 سال بعد بری، چیف جسٹس کا قانونی سقم پر اظہار برہمی
بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے ان خیالات کا اظہار سندھ ہائی کورٹ کی عمارت کی حدود میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی محمد شیخ اور دیگر ججز سے ایک رسمی ملاقات کے دوران کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے سندھ ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے جلد فیصلوں کے لیے رہنمائی کی، ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ وکلا کی درخواست پر مسلسل تعطل کے باعث کیسز کے فیصلوں میں غیر معمولی تاخیر ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تہرے قتل کے الزام میں قید اسماء نواب کی 20سال بعد رہائی
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ غیر سنجیدہ قانونی چارہ جوئی کی بھی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے اور حکم امتناعی کی درخواستوں پر حکم سے متعلق جتنا جلدی ہوسکے فیصلے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
ملاقات کے دوران سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کو بتایا کہ سول، فوجدرای اور دیگر مقدمات کے روزانہ کی بنیاد پر فیصلوں کے لیے خصوصی بینچز کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ پیر اور منگل کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت کرے گا۔