ڈیم فنڈ کی تشہیری مہم پر خرچ 13ارب روپے سابق چیف جسٹس سے وصول کرنے کا مطالبہ
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے دیامر بھاشا ڈیم کی تشہیری مہم پر خرچ کیے گئے 13ارب روپے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے وصول کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس نے ڈیم فنڈ کے نام پر قوم کو بے وقوف بنایا۔
مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ کی مہم میں میڈیا کا بہت بڑا کردار ہے، چیف جسٹس
انہوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ سے 9 ارب روپے اکٹھا کیے گئے جبکہ اس کی تشہیری مہم پر 13 ارب روپے خرچ کردیے گئے، لہٰذا اس کی تشہیری مہم پر خرچ کی گئی رقم سابق چیف جسٹس سے وصول کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب مہم شروع کی گئی تو اس وقت دعویٰ کیا گیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی 200ارب ڈالر بھیجیں گے لیکن ڈیم فنڈ میں ان کا حصہ ایک ارب 25 کروڑ رہا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ کے لیے بقیہ رقم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے زبردستی کاٹی گئی، جس میں مسلح افواج کی تنخواہوں سے وصول کیے گئے 2ارب روپے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دیامر بھاشا ڈیم 1100 ارب روپے کا منصوبہ ہے اور مسلم لیگ (ن) نے زمین کی خریداری کے لیے 122ارب روپے خرچ کیے تھے جبکہ کسی قسم کے عطیات اکٹھے کیے بغیر مزید 24ارب روپے منصوبے کے لیے وقف کردیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ رپورٹ تحریک انصاف حکومت کی نااہلی کی چارج شیٹ ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں پہلی سہ ماہی میں 100ارب روپے کا خسارہ ہوا۔
انہوں نے تحریک انصاف حکومت کو ملک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان اور ملک کو جنت بنانے کے وعدے کیے گئے لیکن دراصل انہوں نے لوگوں کو جہنم میں دھکیل دیا، ساتھ ہی انہوں نے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
احسن اقبال نے کہا کہ آپ نے لوگوں سے 190ارب روپے ٹیکس کی مد میں وصول کیے اور لوگ آپ پر ٹیکس کی بارش کریں گے کیونکہ وہ آپ پر اعتماد کرتے ہیں لیکن اقتدار میں آنے کے بعد پہلی سہ ماہی میں خسارے میں 100ارب روپے کا اضافہ ہو گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان ’آبی وسائل کی قلت‘ کے شکار 15 ممالک میں شامل
مسلم لیگ ن کے رہنما نے تحریک انصاف حکومت کو اقلیتی حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ڈھائی کروڑ ووٹ لے کر اپوزیشن میں ہیں لیکن تحریک انصاف صرف ایک کروڑ 70لاکھ ووٹ لے کر بھی حکومت میں ہے۔
اس موقع پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کی بغیر کسی ثبوت کے گرفتاری جمہوریت پر حملہ ہے، یہ آغا سراج درانی کا ذاتی مسئلہ نہیں بلکہ موجودہ اسپیکر کا مسئلہ ہے۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 22 فروری 2019 کو شائع ہوئی