• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

‘پاکستان میں کوئی بھی جنسی ہراساں کرنے کے خلاف کھل کر بات نہیں کرتا‘

شائع February 21, 2019
ایمان سلیمان نے کسی کا نام لیے بغیر شوبز انڈسٹری پر تنقید کی—فوٹو: انسٹاگرام
ایمان سلیمان نے کسی کا نام لیے بغیر شوبز انڈسٹری پر تنقید کی—فوٹو: انسٹاگرام

معروف ماڈل و اداکارہ ایمان سلیمان نے پاکستانی شوبز انڈسٹری کے افراد اور عوام کی سوچ کو قدرے ایک جیسا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی جنسی ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف کھل کر بات نہیں کرتا۔

ماڈل نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں کسی واقعے کا ذکر کیے بغیر سماج اور شوبز انڈسٹری کی خاموشی پر بات کی اور لوگوں کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا کہ کوئی بھی طاقتور کے خلاف آواز بلند نہیں کرتا۔

ماڈل و اداکارہ نے شوبز انڈسٹری کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اس کا حصہ بننے والی شخصیات جنسی طور پر ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف کھل کر سامنے نہیں آتیں۔

ایمان سلیمان نے اپنے سمیت عام افراد کو بھی غلط لوگوں کے خلاف آواز بلند نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہم سب کی خاموشی ہی ظالموں کو ہمت بخشتی ہے۔

ایمان سلیمان نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پاکستان میں کسی بھی طاقتور کا احتساب ممکن نہیں، کیوں کہ ہم سے زیادہ تر افراد غلط کام کرنے والے افراد کے خلاف آواز ہی نہیں اٹھاتے۔

ماڈل و اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب بھی کسی کو جنسی ہراساں کرنے کا واقعہ سامنا آتا ہے تو ہم میں سے زیادہ تر افراد اس بات پر بحث کرتے ہیں کہ اس واقعے میں کون صحیح ہے کون غلط؟

ایمان سلیمان کے مطابق عوام کی جانب سے طاقتور اور ظالم کے خلاف کھل کر بات نہ کرنے کے باعث ہی وہ ظالم شخص مزید طاقتور بن جاتا ہے اور اسی طرح ہم سب غلط روایت کو معاشرے میں مضبوط کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

ایمان سلیمان نے اپنی پوری پوسٹ میں کسی بھی واقعے اور کسی بھی شخص کا نام لیے بغیر شوبز انڈسٹری پر بھی کڑی تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ کوئی بھی غلط شخص کے خلاف آواز بلند نہیں کرتا۔

ایمان سلیمان نے عام افراد کو بھی خاموش رہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا—فوٹو: انسٹاگرام
ایمان سلیمان نے عام افراد کو بھی خاموش رہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا—فوٹو: انسٹاگرام

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024