’پی ایس ایل سے اس مرتبہ 3 یا 4 کھلاڑی قومی ٹیم میں جگہ بناسکتے ہیں‘
پاکستان کرکٹ کی ایک معروف شخصیت اور سابق کرکٹر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ رواں برس پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے 3 یا 4 کھلاڑی قومی ٹیم میں جگہ بناسکتے ہیں۔
پی ایس ایل ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بوم بوم شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن جاری ہے اور بلاشبہ یہ پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کی بہترین کرکٹ مقابلوں میں سے ایک ہے۔
شاہد آفریدی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل اب ہماری پہچان بھی بن چکی ہے، یہ ہمارا برانڈ ہے اور اسے ہمیں کامیاب بنانا ہے۔
انہوں نے باور کروایا کہ پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کرکٹ ٹیم میں اس وقت جو بھی باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں ان کے کھیل میں پی ایس ایل کی وجہ سے ہی نکھار پیدا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق لینے والی بھارتی کمپنی کا لیگ نشر کرنے سے انکار
ریکارڈ ساز آل راؤنڈر نے کہا کہ دنیا میں ہونے والی کرکٹ لیگز کا مقصد اپنے ملک کا ٹیلنٹ سامنے لانا اور ان کے کھیل میں نکھار پیدا کرنا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ’میں یہ کہنا چاہوں گا کہ پی ایس ایل اب تک کامیاب رہی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پاکستان کا ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے۔‘
علاوہ ازیں شاہد آفریدی نے شائقین پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم کا رخ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میچ دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں شائقین کو اسٹیڈیم تک لانے کے لیے منصوبہ بندی کرے۔
شاہد آفریدی نے شائقین کو مخاطب کیے بغیر کہا کہ ’یہ ہماری لیگ ہے اور ہمیں اسٹیڈیم آکر اسے کامیاب بنانا چاہیے۔
سابق کپتان نے کہا کہ ’(اسٹیڈیم پہنچ کر) پی ایس ایل کو بہت سپورٹ ملے گی، یہ عوام کے لیے تفریح کا بہت بڑا موقع ہے، لہٰذا میں شائقین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آئیں‘۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ’میں امید کرتا ہوں کہ کراچی اور لاہور کے اسٹیڈیمز مکمل طور پر بھرے ہوئے ہوں گے، کیونکہ جب میدان تماشائیوں سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں تو کھلاڑی بھی اپنے کھیل سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔‘
شاہد آفریدی نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی پی ایس ایل سے 3 سے 4 کھلاڑی ابھر کر سامنے آئیں گے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ’میں دیکھ سکتا ہوں کہ 3 سے 4 کھلاڑی ایسے ہیں جو اس سال پی ایس ایل میں اپنی کارکردگی دکھا کر قومی ٹیم میں جگہ بنائیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی یہ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے شروعات ہے، انہیں اعصاب شکن مقابلوں میں اپنی مہارت دکھانی ہے، کیونکہ اس کے بعد ہی میں ان کھلاڑیوں کے نام بتا سکوں گا جو قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے اہل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کے آغاز کے ساتھ ہی وسیم اکرم کی شائقین سے درخواست
دیگر لیگز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ دنیا کی ہر لیگ کا اپنا ایک مقام ہے، لیکن مجموعی طور پر جب میں بنگلہ دیش، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑیوں سے پی ایس ایل کے بارے میں بات کرتا ہوں تو وہ کہتے ہیں کہ پی ایس ایل میں باؤلنگ کا معیار دنیا میں سب سے بہترین اور نبرد آزما ہے۔
شاہد آفریدی نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پی ایل میں شامل کھلاڑیوں کو ان کی اجرت وقت پر مل جاتی ہے اور یہی خصوصیت اسے دنیا میں سب سے کامیاب اور باوقار لیگ بناتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میں اس عمر میں بھی دنیا کی کسی بھی لیگ سے زیادہ پی ایس ایل کا انتظار کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ شاہد آفریدی 2016 سے ہی پی ایس ایل کا حصہ ہیں، جس میں ابتدائی 2 ٹورنامنٹس میں انہوں نے پشاور زلمی کی نمائندگی کی جبکہ گزشتہ ایونٹ میں کراچی کنگز کا حصہ رہے۔
اس مرتبہ شعیب ملک کی قیادت میں شاہد آفریدی ملتان سلطانز کا حصہ ہیں۔