ویٹی کن میں بچوں سے متعلق پادریوں کے خفیہ قوانین کا انکشاف
مسیحیوں کے سب سے مقدس ترین مقام اور پاپائیت کے مرکز ویٹی کن میں پادریوں کے حوالے کئے گئے بچوں سے متعلق خفیہ قوانین موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
رومن کیتھولک کے حوالے سے یہ حیران کن انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ویٹی کن کے ہر 5 میں سے 4 پادری ہم جنس پرست ہیں۔
ویٹی کن کے پادریوں اور دیگر عہدیداروں کے ہم جنس پرست ہونے کا انکشاف فرانس کے صحافی فریڈرک مارشل کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں کیا گیا تھا۔
اس کتاب کو رواں ماہ 21 فروری کو 8 مختلف زبانوں میں شائع کرکے فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اس کتاب میں نہ صرف ویٹی کن سٹی میں ہونے والی کرپشن، بدعنوانیوں اور جنسی تشدد کے حوالے سے انکشافات کیے گئے ہیں، بلکہ اس کتاب میں دعویٰ کیا گیا کہ ویٹی کن کے ہر 5 پادریوں میں سے 4 پادری ہم جنس پرست ہیں۔
کتاب میں صاف الفاظ میں واضح کیا گیا کہ ویٹی کن میں مذہبی تعلیمات سے وابستہ 80 فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں اور جنسیت کے اسی عمل کی تشہیر بھی کرتے ہیں، تاہم کتاب میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ویٹی کن کے ہر 5 میں سے 4 پیشوا ہم جنس پرستی کی جانب راغب ہیں، تاہم زیادہ تر جنسی طور پر متحرک نہیں ہیں۔
یہ کتاب ایک ایس وقت میں سامنے آ رہی ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی پوپ فرانسس نے پہلی بار اعتراف کیا تھا کہ رومن کیتھولک پادریوں نے راہباؤں کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور انہیں جنسی غلام بھی بنائے رکھا۔
رواں ماہ 6 فروری کو پوپ فرانسس نے مشرق وسطیٰ کے تاریخی دورے کے دوران صحافیوں سے بات چیت کے دوران پادریوں کی جانب سے راہباؤں کو ریپ کا نشانہ بنائے جانے کا اعتراف کیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ نے بتایا تھا کہ پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ چرچ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کوشاں ہے۔
پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ان کے پیش رو پوپ بینڈکٹ کو راہباؤں کا وہ مقام بند کرنے کے لیے مجبور کیا گیا تھا، جہاں پادری انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔
پوپ فرانسس کی جانب سے راہباؤں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے اعتراف اور ویٹی کن کے 80 فیصد پادریوں کے ہم جنس پرست ہونے کے انکشاف کے بعد اب ویٹی کن کے حوالے سے ایک اہم رپورٹ سامنے آئی ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پہلی بار ویٹی کن کے عہدیداروں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ویٹی کن میں پادریوں کے حوالے کیے گئے بچوں سے متعلق خفیہ قوانین موجود ہیں۔
رپورٹ میں ایک پادری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ویٹی کن میں بچوں سے متعلق خفیہ قوانین کے دستاویزات موجود ہیں۔
پادری نے دعویٰ کیا کہ وہ ریپ اور تشدد کا نشانہ بنائے گئے بچوں کو انصاف دلانے کے لیے روم گئے تھے، جہاں انہیں ایسے دستاویزات دکھائے گئے جو خفیہ تھے اور وہ پادریوں کے حوالے کیے گئے بچوں کے حوالے سے تھے۔
امریکی اخبار نے بتایا کہ پادری کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کی تصدیق کے لیے ویٹی کن کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا، جنہوں نے ایسے قوانین موجود ہونے کی تصدیق کی۔
ویٹی کن کے ترجمان الساندرو گسوتی نے امریکی اخبار کو بتایا کہ ویٹی کن میں پادریوں کے حوالے کیے گئے بچوں سے متعلق خفیہ قوانین موجود ہیں۔
اگرچہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویٹی کن میں بچوں سے متعلق خفیہ قوانین موجود ہیں، تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ قوانین کیا کہتے ہیں؟
رپورٹ کے مطابق ویٹی کن میں بچوں سے متعلق بنائے گئے قوانین بنیادی طور پر ان کی حفاظت کے لیے بنائے گئے ہیں، تاہم ان قوانین کی تفصیل نہیں لکھی گئی۔
خیال رہے کہ دنیا بھر سے والدین اپنی مرضی سے ویٹی کن میں بچوں کو تعلیم و تربیت کے لیے چھوڑ جاتے ہیں۔
ان بچوں کو بظاہر پادریوں کے حوالے کیا جاتا ہے جو روحانی طور پر ان کے والدین کا درجہ بھی رکھتے ہیں اور بعض مرتبہ یہ بچے احترام کی خاطر ان پادریوں کو اپنے حقیقی والد کے برابر سمجھتے ہیں۔
دوران تربیت ان بچوں کا پادریوں سے گہرا تعلق ہوتا ہے۔
رومن کیتھولک عقائد کے مطابق پادریوں کو ہر طرح کے جنسی عوامل سے پرہیز کرنی ہوتی ہے، تاہم گزشتہ چند سال سے پادریوں کی جانب سے بچوں اور راہباؤں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔